یو این آئی
نئی دہلی//وقف (ترمیمی)بل کی من مانی منظوری سے قبل کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کے بیان کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے لوک سبھا نے جمعہ کو اس کی مذمت کی گئی اور اس پر اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی اس سے قبل اسپیکر اوم برلا نے صبح ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی تھی۔ دوپہر 12 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر مسٹربرلا کی اجازت سے پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ لوک سبھا کی رکن رہ چکیں ایک سینئر رکن جو اب دوسرے ایوان کی رکن ہیں، نے پارلیمنٹ ہاس کے احاطے میں کہا ہے، اس ایوان میں وقف (ترمیمی) بل، 2025 بلڈوز (حکومت کی من مانی)کرکے منظور کرایا گیا ہے۔ اس پر اسپیکر کو رولنگ دینی چاہئے۔ رجیجو نے کہا کہ وہ دیررات چلی وقف ترمیمی بل پر بحث میں شامل ہونے والے ارکان کا شکریہ اداکرنا چاہتے ہیں لیکن بل کو پاس کرانے کے بارے میں سینئر اپوزیشن لیڈر کا بیان مناسب نہیں ہے۔اس پر برلا نے کہا کہ وقف (ترمیمی)بل پر 13گھنٹے 53 منٹ تک بحث ہوئی اور بل کو قواعد کے مطابق منظور کیا گیا۔ بل پر تین تین بار ووٹ تقسیم کرایا گیا۔ کسی کا نام لیے بغیر اسپیکر نے کہا کہ اس ایوان کی سابق رکن اور اب دوسرے ایوان کے ایک سینئر رکن کے لیے اس ایوان کی کارروائی پر سوال اٹھانا مناسب نہیں ہے۔ یہ پارلیمانی روایت نہیں ہے۔برلا نے کہا، “ہم اٹھارہویں لوک سبھا کے چوتھے اجلاس کے اختتام پر پہنچ گئے ہیں۔ یہ سیشن 31 جنوری کو شروع ہوا تھا۔ اس سیشن میں، ہم نے 26 میٹنگیں کیں اور مجموعی پیداواری صلاحیت تقریبا 118 فیصد رہی‘‘۔
ادھر راجیہ سبھا کی کارروائی جمعہ کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے ایوان کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ اجلاس میں ایوان کی پیداواری صلاحیت 90 فیصد رہی۔ اجلاس کا اختتام وندے ماترم کی دھن کے ساتھ ہوا۔قبل ازیں انہوں نے ایوان کے ارکان کو الوداع کیا جو جلد ریٹائر ہو رہے ہیں۔ اجلاس کے آخری روز مغربی بنگال میں اساتذہ کی تقرریوں کی منسوخی پر ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوئی اور ایوان کی کارروائی صبح دو بار ملتوی کردی گئی۔ راجیہ سبھا کا یہ اجلاس 31 جنوری کو شروع ہوا تھا اور 4 اپریل کو ختم ہوگیا۔ اس سیشن کے دوران وقف ترمیمی بل 2025 سمیت کئی اہم بل ایوان میں منظور ہوئے۔