غلام نبی رینہ
کنگن// سونہ مرگ میں خستہ عمارتوں اوربیت الخلائوں کی مرمت اور نئے تعمیر کئے گئے بیت الخلائوں کو عوام کے نام عنقریب وقف کیاجائیگا۔سونہ مرگ سے تین کلو میٹر قبل سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے لاکھوں روپے کی لاگت سے دو عمارتیں،بیت الخلا ء اور ایک پارک تعمیر کی گئی تھی تاکہ موسم بہار کے دوران وشن سر کی سیر پر آنے والے سیاح یہاں چند لمحات گزار کر وشن سر کا سفر شروع کریں۔ ذرائع نے بتایا کہ ان دو عمارتوں میں سے ایک عمارت کو ریسٹورنٹ کے لئے تعمیر کیا گیا تھا تاکہ اس کو آئوٹ سورس کرکے سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو آمدن حاصل ہوگی، دوسری طرف سیاحوں کو یہاں پر کھانے پینے کی سہولت فراہم کرناتھا۔ لیکن دس برس سے کا زیادہ عرصہ گزر گیا لیکن ان عمارتوں کی دیکھ ریکھ کیلئے اتھارٹی کی طرف سے آج تک کوئی بھی اقدامات نہیں کئے گئے ، جس کی وجہ سے یہ عمارتیں اور بیت الخلا ء کھنڈرات میں تبدل ہوچکے ہیں۔ سیاحت شعبے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ سونہ مرگ کے مختلف مقامات پر بیت الخلا ء تو تعمیر کئے گئے ہیں لیکن وہ بھی خستہ حالی کے شکار ہیں، جبکہ ٹرک یارڈ سونہ مرگ اور لشہ پتھری کے مقام پر لاکھوں روپے کی لاگت سے بیت الخلاء تعمیر کئے گئے ، لیکن ان بیت الخلا ئوںکو عوام کے نام وقف نہیں کیاگیا، جس سے سیلانیوں اور عام لوگوں کو حاجت بشری کے دوران مشکلات کا سامنا رہتا ہیں۔ اس بارے میں کشمیر عظمی نے چیف ایگزیکٹو آفیسر سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی منتشا رشید سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے کہا کہ پونی یارڈ کے نزدیک ایک بیت الخلا ء کی مرمت کا کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جو نئے بیت الخلاء تعمیر کئے گئے ہیں اور ان کو ابھی تک عوام کے نام وقف کیوں نہیں کیا گیا ،یہ آج ان کی نوٹس میں آیا ہے اور ان کو بھی عوام کے نام وقف کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سونہ مرگ کی خوبصورتی اور سیاحوں کے لئے بہتر سہولیات دستیاب رکھنے کیلئے مزید اقدامات کئے جائیں گے ،تاکہ انہیں کسی طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔