غلام نبی رینہ
سونہ مرگ// سونہ مرگ میں ہوٹیلیئرز کلب نے ’کشمیر چلو ‘کے زیر عنوان ایک اجلاس میں وادی کو دوبارہ سیاحتی مرکز کے طور پر اجاگر کرنے، بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اورانتہا پسندی کے خلاف اجتماعی موقف اختیار کرنے پر زور دیا ۔ اجلاس میں سیاحت کے شعبے سے وابستہ اہم شخصیات، ٹور آپریٹرز، ہوٹل مالکان اور عوامی نمائندوں نے شرکت کی اور وادی میں امن و ترقی کے لیے یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ اجلاس کا مقصد کشمیر میں سیاحوں کا اعتماد بحال کرنا اور یہ پیغام دینا تھا کہ وادی آج بھی محفوظ، خوش آئند اور مہمان نواز ہے۔ اس موقع پر رکن پارلیمنٹ میاں الطاف نے حکومت کی جانب سے سیاحت سے متعلق پالیسیوں کے ازسرنو جائزہ لینے اور اس شعبے کو فعال بنانے کے لیے جاری اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی خوبصورتی اور یہاں کے پرامن ماحول کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ اجلاس میں حالیہ پہلگام حملے کی شدید مذمت کی گئی اور واضح کیا گیا کہ تشدد کا راس کشمیری عوام نے یکسر مسترد کر دیا ہے۔ شرکا نے متاثرین سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات وادی کے پرامن مستقبل کو متاثر نہیں کر سکتے۔ رکن پارلیمان، میاں الطاف احمد نے کہا’’کشمیر چلو‘‘ مہم ایک خوش آئند قدم ہے اور ملک بھر میں سیاحت سے جڑے افراد اس پر مثبت ردعمل دے رہے ہیں۔ وہ سونمرگ میں جموں و کشمیر ہوٹیلیئرز کلب (JKHC) کی جانب سے منعقدہ ایک تبادلہ خیال کی نشست کے دوران صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔