کنگن//شہرہ آفاق سیاحتی مقام سونہ مرگ پر 20مارچ کو گاڑیوں کی آمد رفت بحال کی جائے گی تاکہ کشمیر وادی کی سیر و تفریح پر آنے والے سیاح یہاں کے دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہوسکیں ۔کشمیر عظمیٰ کو ملی تفصیلات کے مطابق موسم میں بہتری آنے کے ساتھ ہی وادی کے صحت افزا مقامات پر گذشتہ ایک ہفتے سے سیاحوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔اس دوران سیاحتی صنعت سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ سونہ مرگ شاہراہ بند رہنے کی وجہ سے جہاں انکے روزگار متاثر ہورہا ہے وہی سونہ مرگ کی سیر و تفریح پر آنے والے سیاحوں کو گگن گیر سے ہی مایوس ہوکر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ سیاحت سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے مطالبات چیف ایگزکیٹیو آفیسر سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی نوٹس میں لائیہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سونہ مرگ کو آمد رفت کے لئے کھول دیا جائے جس کے بعد سی ای او نے اس سلسلے میں ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی اور شاہراہ پر 20مارچ کو گاڑیوں کو ہری جھنڈی دکھا کر سونہ مرگ کی طرف روانہ کئے جانے کا فیصلہ لیا گیا ۔سی ای او ایس ڈی اے شبیر احمد رینہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پانچ ماہ تک بند رہنے کے بعد سونہ مرگ شاہراہ کو 20مارچ کو گاڑیوں کی آمد رفت کے لئے کھول دیا جائے گا تاکہ سیر و تفریح پر آنے والے سیاح وہاں کے دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہو سکیں ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ بجلی ،پی ایچ ای ، ،محکمہ صحت کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سیاحوں کے لئے اپنی اپنی سہولیات دستیاب رکھیں تاکہ انہیں کسی بھی طرح کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ امسال اتھارٹی سیاحوں کیلئے ٹی سٹال قائم کرے گا تاکہ جب تک وہاں کے ہوٹل چالوہونگے تب تک سیاحوں کو کھانے پینے کی سہولیات دستیاب رہ سکیں ۔انہوں نے کہا کہ امسال سونہ مرگ کو مزید خوبصورت بنانے کے لئے کئی اور اقدامات کی ضرورت ہے۔ سی ای او نے بتایا کہ گذشتہ روز سونہ مرگ شاہراہ کو کھولنے کے بارے میں ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان سے بھی گاندربل میں میٹنگ کے دوران اجازت لی گئی ہے ۔ ڈپٹی کمشنر گاندربل ڈاکٹر پیوش سنگلا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ موسم خوشگوار رہنے سے سیاحوں کا آنا شروع ہوگیا ہے اور اسکو مد نظر رکھتے ہوئے سونہ مرگ شاہراہ کو 20مارچ کو گاڑیوں کی آمد رفت کے لئے کھول دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی، صحت ،پی ایچ ای کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 18مارچ سے ہی اپنا کام شروع کردے تاکہ سونہ مرگ کی طرف جانے والے سیاحوں کو کسی بھی طرح کے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔