کنگن/ / سونہ مرگ سے زیرو پوائنٹ زوجیلا تک بیکن نے بدھ کو برف ہٹانے کا کام مکمل کیا جبکہ دراس سے زیرو پوئنٹ تک ویجیک نے گذشتہ روز ہی برف ہٹانے کا کام مکمل کیا ۔ویجیک کے ایک آفیسر نے کشمیر عظمیٰ کو تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ امسال دراس سے زیرو پوائنٹ تک ویجیک نے 19فروری سے برف ہٹانے کا کام شروع کیا تاکہ شاہراہ کو مقررہ وقت سے پہلے ہی آمد رفت کے قابل بنایا جائے گا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب ایک ہفتے تک شاہراہ کو قابل آمد رفت بنانے کیلئے مزید ایک ہفتہ درکار ہے تاکہ شاہراہ پر چلنے والے گاڑیوں کو دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ ان کاکہنا تھا کہ برف ہٹانے کے ساتھ ہی سڑک پر موجودہ کھڈ وں کی مرمت کرنی پڑتی ہے ۔بیکن کے ایک آفیسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے 27فروری کو گگن گیر سے برف ہٹانے کا کام شروع کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ امسال بیکن نے بھی مقررہ وقت سے پہلے ہی بدھ کو زیرو پوائنٹ تک برف ہٹانے کا کام مکمل کیا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ کئی جگہوں پر تیس سے چالیس فٹ برفانی تودے سڑک کے دونوں طرف موجود ہے جن کو ایک ہفتے تک ہٹایا جائے گا تاکہ گاڑیوں کو چلنے میں دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بیکن کے مطابق گذشتہ برس لداخ قومی شاہراہ کو بھاری برفباری کی وجہ سے 8مئی کو آمد رفت کیلئے کھول دیا گیا تھا تاہم امسال وادی میں کم تعدا د میں ہوئی برفباری کی وجہ سے شاہراہ پر مارچ کے مہینے میں ہی دونوں طرف سے برف ہٹانے کاکام مکمل کیاگیا ہے ۔واضح رہے کہ گذشتہ برس برفباری کے بعد 434کلو میٹر طویل سرینگر لہہ شاہراہ کو دس دسمبر کو آمد رفت کے لئے بند کردیا گیا تھا جس کی وجہ سے خطہ لداخ کا رابطہ چار ماہ تک وادی سے منقطع ہو کے رہ گیا تھا ۔ باڈر روڈ آر گنائزیشن کے کرنل ادواس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ لداخ شاہراہ کے دونوں طرف سے برف ہٹانے کا کام مکمل کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ زوجیلا سے زیرو پوائنٹ تک مختلف مقامات پر سڑک کے دونوں کناروں پر برفانی تودے موجود ہیں جس کو ہٹانے کیلئے ایک ہفتہ لگے گا اور سڑک پر موجود گہرے کھڈے کو مرمت کرنے کیلئے کام شدو مد سے جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ لداخ شاہراہ کو امسال چار اپریل کو آمد رفت کے لئے کھول دیا جائے گا ۔ تاکہ خطہ لداخ اور کرگل میں رہنے والے لوگوںکو پر یشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔