عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان رکنے کے آثار دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ تازہ ترین تحقیقی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ گولڈمین سیکس کے مطابق سونا 3700$ ڈالر فی اونس کی سطح کو چھو سکتا ہے۔ جب کہ اگر زیادہ خطرہ ہوا تو سال کے آخر تک یہ 4500 کی سطح کو بھی عبور کر سکتا ہے۔ہندوستانی بازاروں کے ماہرین بھی یہ پیش گوئی کر رہے ہیں کہ دیوالی سے پہلے سونے کی قیمت ایک لاکھ روپے سے اوپر جا سکتی ہے۔جیمز اینڈ جیولری کونسل آف انڈیا کے سابق چیئرمین سنیم مہرا نے بتایا کہ دیوالی سے پہلے سونا 1.04 لاکھ روپے فی 10 گرام تک پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ دھات کے لیے ایک قدامت پسند ہدف ہے اور عالمی صورتحال کی موجودہ سمت کے پیش نظر اسے پہلے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔گولڈمین سیکس (Goldman Sachs) کا کہنا ہے کہ ہم اپنی سال کے آخر میں سونے کی پیشین گوئی کو 3,700$ /t (بمقابلہ 3,300$) تک بڑھا رہے ہیں، جو کہ 3650-3950$ /t کی حد سے ہے، کیونکہ ہم مرکزی بینک کی توقع سے زیادہ مضبوط طلب اور ETF کے بہاؤ میں اضافہ اور کساد بازاری کے خطرات کو اپنی پیشین گوئی کے فریم ورک میں شامل کر رہے ہیں۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ہماری پیشین گوئی کے خطرات خالصتاً اوپر کی طرف جھکائے ہوئے ہیں، اور ہم یہ بتاتے ہیں کہ کس طرح 2025 کے آخر تک سونا 4,500$ ڈالر فی ٹن تک پہنچ سکتا ہے۔امریکی بانڈ مارکیٹ میں اس ہفتے کے تناؤ اور آج اور کل سونے کے اضافے نے ہمارے اس یقین میں اضافہ کیا ہے کہ سونا کساد بازاری کے خطرے کو کم کرنے کے لیے منفرد طور پر پوزیشن میں ہے۔سونے کی قیمت تقریباً 3,240$ ڈالر فی اونس تک بڑھ گئی، جو اس سال کا 23واں ریکارڈ ہے، جس میں 10 اپریل کو اپریل 2020 کے بعد سب سے بڑا ایک روزہ اضافہ درج کیا گیا۔ یہ تیزی اس وجہ سے بھی ہے کہ کس طرح تجارت سے متعلق غیر یقینی صورتحال امریکی ڈالر اور امریکی خزانے پر تاجرین اور عوام کے اعتماد کو متاثر کر رہی ہے۔