ناسک // مہاراشٹر میں ناسک کی ایک عدالت نے 2013 کے سونائی آنر کلنگ معاملے میں تمام چھ قصورواروں کوآج پھانسی کی سزا سنائی ہے ۔واضح رہے کہ جنوری 2013 کو احمد نگر ضلع کے سونائی گاؤں میں تین افراد کو بے رحمی سے قتل کردیا گیا تھا داوربے حد ابتر حالت میں ان کی لاشیں ایک سیپٹک ٹینک سے برآمد کی گئی تھیں۔خصوصی سرکاری وکیل اجول نکم نے ان تمام قصورواروں کے خلاف موت کی سزا کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے جان بوجھ کر اس جرم کو انجام دیا اور بہت ہی بے رحمی سے انہیں قتل کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ آنر کلنگ کا معاملہ ہے جہاں اونچی ذات کے کچھ لوگوں نے چھوٹی ذات کے تین افراد کو صرف اس بات پر قتل کردیا تھا کہ مرنے والوں میں سے ایک ملزم کی بیٹی سے محبت کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہلاک شدہ سچن گھارو بے قصور تھا اور اس نے تشدد کو بھڑکانے جیسی کوئی حرکت نہیں کی تھی اور ملزم کا غصہ اتنا بڑھ گیا کہ اس نے گھارو کے ہاتھ پیروں کے آٹھ ٹکڑے کردئے اور بعد میں پولیس نے انہیں ایک بورویل سے برآمد کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ملزمین نے دو دیگر عین شاہدین سندیپ تھانور اور راہل کندھارے کو بھی قتل کردیا تھا۔انہوں نے سندیپ کو سیپٹک ٹینک میں پھینک دیا تھا اور راہل کے سر پر وار کرکے اس کی جان لی تھی۔اس معاملے میں جسٹس آر آڑ ویشنو نے 15جنوری کو پوپٹ عرف رگھوناتھ دران دالے (52)،رمیش دران دالے 42(9،پرکاش دران دالے (38)،گنیش عرف پروین دران دالے (23)،اشوک ناوگرے (32)اور سندیپ کھرہے (37) کو قصوروار قرار دیا تھا۔یہ سبھی احمد نگر ضلع کے رہنے والے ہیں۔اس معاملے میں اشوک پھالکے (44)کو عدالت نے اس بنیاد پر بری کردیا تھا کیونکہ استغاثہ اس کے خلاف ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ۔یہ معاملہ بین ریاستی محبت کا تھا جس میں لڑکی مراٹھا طبقے کی تھی اور لڑکا گھارو طبقے کا تھا جو پسماندہ طبقے مہتر سے تعلق رکھتا تھا۔یواین آئی۔