سرینگر//شہر سرینگر میںغیر معمولی ٹریفک جامنگ نے جہاں ایک جانب عوام کو مصیبتوں کا شکار بنایا ہے وہیں اس صورتحال سے محکمہ ٹریفک کے ان دعوئوں کی پول کھل گئی ہے جن کے مطابق محکمہ ٹریفک نظام میں بہتری کیلئے اقدامات کررہاہے۔حیران کن بات یہ ہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے سول لائنز میں بدترین ٹریفک جام ہورہا ہے اور متعلقہ محکمہ اس پر قابو پانے میں ناکام ہورہا ہے ۔ کئی گھنٹوں تک ٹریفک کی نقل وحمل بند رہنے کی وجہ سے ہر روزسینکڑوں لوگوں کو انتہائی تکلیف دہ صورتحال سے گزرنا پڑ رہا ہے۔ سوموار کوبٹہ مالو ، جہانگیر چوک اورملحقہ علاقوںمیںبدترین ٹریفک جام دیکھنے کو ملا۔جس کی وجہ سے مسافروں کو انتہائی تکلیف دہ صورتحال سے گزرنا پڑا۔بعد دوپہر3بجے جہانگیر چوک میں ٹریفک جام ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے فلائی اور سے بٹہ مالو تک ،اقبال پارک سے جہانگیر چوک ،کرن نگر ،بٹہ مالو ،مولانا ؤزاد روڈ ،امیرا کدل اور ملحقہ روٹوں پر ہزاروں گاڑیاں درماندہ ہوگئیں ۔لال چوک سے بمنہ جارہے ایک شہری نے بتایا ’’لال چوک سے بٹہ مالو تک پہنچے میں ایک گھنٹہ لگ گیا اورکئی بار مجھے ایسا لگا کہ شاید میری گاڑی اب صبح ہی نکلے گی ‘‘۔شبیر احمد نامی ایک شہری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ’’ ہر مہینے میں ٹرانسپورٹروں اور ٹریفک حکام کے درمیان میٹنگیں طلب کی جاتی ہیں لیکن حیرت کا مقام یہ ہے کہ ان میٹنگوں میں اصل صورتحال پر تبادلہ خیال نہیں ہوتا ہے اور ان میٹنگوں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن بعد میں اس پر عمل نہیں کیا جاتا ہے‘‘۔کئی مسافروں نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ گذشتہ کئی دنوں سے سول لائنز میں ٹریفک نظام کی وجہ سے ہزاروں لوگ ٹریفک جام میں پھنس جاتے ہیں اور ان کا قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ شہر سرینگر میں ٹریفک حکام میٹا ڈاروں اور دیگر چھوٹی بڑی گاڑیوں کیلئے مخصوص سٹاپ قائم کرنے میں نا کام ہوئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مسافربردار گاڑیاں سڑک کے کسی بھی جگہ گاڑی کھڑا کر دیتے ہیں اور کافی دیر تک سڑک کے بیچوں بیچ رہ کر سواریوں کو اتارنے اورسوار کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں۔ٹریفک نظام کو درست کرنے کیلئے اگر چہ مختلف جگہوں پر ٹریفک عملہ تعینات کیا گیا ہے مگر حیرانگی کی بات یہ ہے کہ ٹریفک جام انہی مقامات پر سب سے زیادہ دیکھنے کو مل رہا ہے جہاں پر ہر وقت ٹریفک پولیس کے اہلکار تعینات ہوتے ہیں۔