یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ سوشل میڈیا کی وساطت سے جدیددور میں ایک عام انسان اپنے خیالات و،تصورات اور ضروری معلومات دوسروں سے شیئر کرتاہے۔سماجی برائیوں کا حل ڈھونڈنا ،اپنے اندر چھپے ٹیلنٹ کو اُبھارنا ، کسی محتاج کی ومریض کی مدد کرنا وغیرہ سوشل میڈیا کا خاصا بن رہاہے ۔آج کے مسابقتی زمانے میں سوشل میڈیا کاایک اہم رول ہے ،ہمیں گھر بیٹھے ایسا کچھ سیکھنے کو ملتا ہے جو ہمارے لئے بہت معنی رکھتا ہے، مثلاًدنیا بھر کی خبریں ، کس ملک نے کیا نئی ایجاد کی،کس ملک نے کون سا نیا تجربہ کیا،اپنے ملک کی ہر قسم کی جانکاری ، ا پنے دور دور کے رشتہ دارو اور دوستوں کے ساتھ رابطہ وغیرہ بھی سوشل میڈیا کامرہون ِ منت ہے۔ اس نے پوری دنیا کو ایک گاؤں اور ایک ہی کنبے میںمیں تبدیل کیا ہے لیکن بد قسمتی سے دنیا میں اس میڈیاکا غلط استعمال بھی ہو رہا ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ اس نے معاشرے کو خراب کر کے رکھ دیا لیکن سوچنے والی بات ہے کہ سوشل میڈیاغلط نہیں بلکہ غلط وہ لوگ ہیں جو اس کا صحیح استعمال نہیں کرتے ہیں۔ ایک بات را قم کے سمجھ میں نہیں آتی کہ ایسا غلط سلط کرنے سے ان لوگوں کو کیا ملتا ہے جوکوئی جھوٹی بات سوشل میڈیا کی وساطت سے پھیلاکر لوگوںکو پریشان کرتے ہیں۔کوئی اس میڈیا پر ایسا کچھ ڈالتا ہے کہ دیکھنے سے شیطان کو بھی شرم آئے،کوئی ایسی جھوٹی افواہوں کی تشہیر کرتا ہے جن سے سماج میں بہت کھلبلی مچ جاتی ہے، کوئی دوسروں کو بلیک میل کرتا ہے،کوئی انجان نام رکھ کر دوسروں کو دھمکا تا ہے وغیرہ۔ ذرا سوچئے یہ سب گناہ کرنے سے نقصان ہمارے سماج کا ہی ہوتا ہے۔ہم سب اپنی اپنی جگہ سماج کو بگاڑنے نہیں بلکہ اس کو سدھارنے کے پابند ہیں،ا سی نقطہ نظر سے سوشل میڈیا کا جائز استعمال کیجئے۔
شاہ نواز میر ۔کنہ گنڈ بیروہ
9797143854