عظمیٰ نیوزڈیسک
نئی دلی//سماجی رابطہ گاہوں اور دیگر میڈیا پلیٹ فارموں پر کھانے پینے خاصکر اضافی نشونما کیلئے استعمال ہونے والی ادویات کے کھانے کی سفارش کرنے والے افراد کو جلد اپنی تعلیمی قابلیت اور اہلیت ثابت کرنی ہوگی تاکہ یہ بات واضح ہو جائے کہ وہ لوگوں کو کسی بھی اشیاء کے بارے میں غلط یا ادھوری جانکاری تو نہیں پہنچا رہے ہیں۔ مرکزی وزارت امور صارفین سماجی رابطہ گاہوں اور میڈیا سے منسلک افراد کیلئے قواعد و ضوابط ترتیب دے رہی ہے،خاصکر ان لوگوں اور صحافیوں کیلئے جو صحت اور فائنانس کے بارے میں جانکاری فراہم کررہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ وہ لوگوں کو کوئی بھی غلط اور ادھوری جانکاری فراہم نہ کرے۔ ان قواعد و ضوابط کے مطابق آئندہ ماہ سے ان سماجی ویب گاہوں اور سوشل میڈیا کو چلانے والے افراد کو کسی بھی اشیاء کا اشتہار لگانے سے پہلے اشتہار کے ساتھ لا تعلقی کا اظہار کرنا ہوگا۔
ان قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو 10لاکھ روپے بطور جر مانہ عائد کرنا ہوگا۔ مشہور شخصیات اکثر اوقات ویب گاہوں اور سوشل میڈیا پر اضافہ طاقت فراہم کرنے والی ادویات کو کھانے کی سفارش کرتی ہیں۔ وازرت کے بیان کے مطابق حکومت صرف یہ چاہتی ہے کہ ان ہی مصنوعات کو عوام کو فروخت کیا جائے جو صحیح ہوں۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسے اشتہارات سے عوام گمراہ ہوتے ہیں اور وہ ان ادویات کو خریدنے کیلئے تیار ہوتے ہیں جو ان کی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فائنانس سیکٹر سے جڑی مشہور ہستیاں بھی لوگوں کو مختلف اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار ہے، ان کو بھی اپنے تفصیلات پیش کرنی ہونگی اوریہ بتانا ہوگا کہ کیا وہ کوالیفائڈ فائنانسر ہیں ۔ ان کو بھی یہ صاف کرنا ہوگا کہ وہ کوالیفائڈ فائنانسر ہیں یا یوں ہی کسی فائنانشل سکیم کا اشتہار کررہے ہیں۔