یواین آئی
سری ہری کوٹہ (آندھرا پردیش) // ہندوستان کے خلائی سفر میں ہفتہ کو ایک اور فخر کا احساس پیدا کرنے والی کامیابی کا اس وقت اضافہ ہوگیا جب ملک کے پہلے سورج مشن آدتیہ ایل 1 کو یہاں شار رینج سے کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا۔مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سری ہری کوٹہ رینج سے بھارت کے پہلے شمسی مشن آدتیہ ایل 1 کو لانچ کیا، جسے اسرو کے قابل اعتماد ورک ہارس پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل (پی ایس ایل وی-ایکس ایل) نے لانچ کیا۔پی ایس ایل وی-سی 57 کے ذریعے آدتیہ ایل 1 کی لانچ کے بعد مشن کنٹرول روم میں اسرو کے سائنسدانوں اور انجینئروں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا، ’اگرچہ پوری دنیا سانس روک کر اسے دیکھ رہی ہے، لیکن یہ واقعی ہندوستان کے لیے مسرت کا لمحہ ہے۔انھوں نے کہا کہ ہندوستانی سائنسدان برسوں سے دن رات محنت کر رہے تھے۔
سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عوامی شکایات، پنشن، خلائی اور جوہری توانائی کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ’لیکن اب خوابوں کی تکمیل کا وقت آ گیا ہے، قوم سے کیے گئے عہد کو پورا کرنے کا لمحہ ہے۔‘‘ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہندوستان کے خلائی شعبے کے لیے نئے راستے کھولے ہیں اور ہمیں بتایا ہے کہ آسمان کی کوئی حد نہیں ہے۔اس سے پہلے اسرو نے تصدیق کی تھی کہ پی ایس ایل وی-سی 1 کے ذریعے آدتیہ-ایل 57 کی لانچ کامیابی سے مکمل ہوئی ہے اور سیٹلائٹ کو اس کے مطلوبہ مدار میں ’’ٹھیک ٹھیک‘‘ رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان کی پہلی شمسی رسد گاہ نے سورج-زمین ایل 1 پوائنٹ کی منزل کی طرف اپنا سفر شروع کر دیا ہے۔اسرو نے کہا کہ اس کے شمسی پینل نصب ہونے کے ساتھ، آدتیہ -ایل 1 نے بجلی پیدا کرنا شروع کردی۔آدتیہ ایل 1 سورج کا مطالعہ کرنے والا پہلا خلائی مشن ہے۔ اگلے چار ماہ کے دوران مدار میں بلند کرنے کی مختلف مشقوں اور کروز مرحلے کے ذریعے خلائی جہاز کو سورج اور زمین کے نظام کے لاگرینج پوائنٹ 1 (ایل 1) کے گرد ایک ہیلو مدار میں رکھا جائے گا، جو زمین سے تقریبا 1.5 ملین کلومیٹر دور ہے۔