عظمیٰ نیوز ڈیسک
ممبئی// ریزرو بینک آف انڈیا نے اقتصادی سرگرمیوں میں جاری تیزی کا حوالہ دیتے ہوئے اور مہنگائی پر گہری نظر رکھتے ہوئے ، مسلسل آٹھویں بار پالیسی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس سے سود کی شرح میں کمی کی امید لگائے عام لوگوں کو مایوسی ہوئی ہے ۔مئی 2022 سے لگاتار چھ شرحوں میں 250 بیسس پوائنٹس اضافے کے بعد گزشتہ سال اپریل میں شرح میں اضافے کا سلسلہ روک دیا گیا تھا اور یہ اب بھی اسی سطح پر ہے ۔
موجودہ مالی سال کی دوسری دو ماہی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے ، آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کو کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے مانیٹری پالیسی کو اس طرح مستحکم رکھنے کا کا فیصلہ کیا ہے ۔ کمیٹی کے چھ میں سے چار ارکان نے اس فیصلے کی حمایت کی ہے ۔ اس کے پیش نظر، ریپو ریٹ سمیت تمام اہم پالیسی ریٹ بدستور برقرار ہیں اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم آہنگی کا موقف واپس لیا جائے ۔آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے جاری مالی سال کی دوسری دو ماہی مانیٹری پالیسی کے اعلان میں اقتصادی سرگرمیوں میں جاری تیزی اورمہنگائی پر کڑی نظر رکھنے کا حوالہ دیتے ہوئے مسلسل آٹھوی بار پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سے سرمایہ کاری کے جذبات میں اضافہ ہوا اوربی ایس ای کے تمام گروپ چڑھ گئے ۔ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے سود کی شرحوں میں مسلسل آٹھویں بار کوئی تبدیلی نہ کرنے کے فیصلے کی وجہ سے آٹو، بینکنگ، مالیاتی خدمات اور رئیلٹی سمیت شرح حساس گروپوں میں بھاری خریداری کی بدولت کل اسٹاک مارکیٹ نئی چوٹی پر پہنچ گیا۔