عظمیٰ نیوز
ڈوڈہ //علاقہ بھلیس کے ککوٹی، ککوٹی بالا اور دیگر علاقہ جات اور آس پاس کے علاقوں کے رہائشیوں کی طویل عرصے سے جاری جدوجہد نے اس وقت نیا موڑ لیا جب معروف سماجی کارکن عبدالکریم ملک کی قیادت میں ایک بڑا عوامی احتجاج ہوا۔ مظاہرین نے سوتی ککوٹی سڑک کی تعمیر میں مسلسل رکاوٹوں اور تاخیر پر اپنی گہری مایوسی اور غصے کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ اس سڑک کا منصوبہ، جسے 2006 میں وزیراعظم گرام سڑک یوجنا کے تحت منظور کیا گیا تھا، 18سال کی متعدد درخواستوں کے باوجود، اس سڑک کے لیے این او سی ابھی تک جاری نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں مقامی باشندے سڑک سے محروم ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سڑک کا سروے 1982 میں کیا گیا تھا، لیکن چار دہائیوں بعد بھی علاقے کے لوگوں کو سڑک کی سہولت میسر نہیں ہے۔احتجاج کی قیادت کرتے ہوئے عبدالکریم ملک نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا”ہم دہائیوں سے اس سڑک کے منتظر ہیں، جو ہمارا بنیادی حق ہے لیکن حکام نے ہمیں بار بار ٹھگ لیا ہے۔ یقین دہانیوں کے باوجود، ہمیں ابھی تک ہمارے بنیادی حق، کی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔ اس کے نتیجے میں، ہم نے آئندہ انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم انتخابات کے دوران محض سیاسی مہرے بننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔”ایک اور مقامی شخص سجاد احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ مسلسل ترقی کے وعدے کیے گئے ہیں، لیکن کچھ بھی حقیقت میں تبدیل نہیں ہوا.انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں پر تنقید کی کہ وہ انتخابات کے دوران سڑک کے منصوبے کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں لیکن اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک سڑک کا منصوبہ مکمل نہیں ہوتا، وہ اپنے احتجاج کو جاری رکھیں گے اور حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ تعمیرات عامہ سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر سڑک کی تعمیر کے لیے منظوری دیں.آئندہ انتخابات کا بائیکاٹ عوام کی جانب سے ایک طاقتور پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس سے ان کی سیاسی نظام سے مایوسی کا اظہار ہوتا ہے جو ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ مظاہرین نے حکام کو فوری ردعمل کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر کارروائی نہ کی گئی تو ان کا احتجاج مزید شدت اختیار کر جائے گا۔