سرینگر //وادی میں درجہ حرارت میں بہتری کے بائوجود بھی وبائی بیماری سوائن فلو کا اثر کم نہیں ہورہا ہے اورجمعرات کو ایک اور مریض سوائن فلو نامی وبائی بیماری کا شکار ہوکر دم توڑ بیٹھا ۔ اس طرح وادی میں دسمبر 2017سے لیکر یکم فروری 2018تک سوائن فلو سے مرنے والے مریضوں کی30ہوگئی ہے۔شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنز میں موجود ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ2ماہ میں 146سوائن فلو مریضوں کو داخل کیا گیا ہے جن میں سے 115افراد کو علاج و معالجہ کے بعد گھر واپس روانہ کردیا گیا ہے جبکہ دو ابھی بھی زیر علاج ہے۔ وادی میں چلہ کلاں کے خاتمہ اور درجہ حرارت میں بہتری کے بائوجود بھی سوائن فلو سے اموات کا سلسلہ جاری ہے اور اس ہفتہ شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں سوائن فلو سے مزید 2 افراد کی موت واقعہ ہوئی ہے جن میں 22سالہ نصرت بٹ ساکنہ اننت ناگ کی موت منگلوار کو ہوئی تھی جبکہ 78سالہ بزرگ عبدالاحد بٹ ساکنہ چھانہ پورہ سرینگر یکم فروری بروز جمعرات کو دم توڑ بیٹھا ہے۔ سکمز ذرائع سے فراہم کی گئی فہرست میںوبائی بیماری سے مرنے والے افراد میں 8خواتین اور 22مرد شامل ہیں۔ فہرست کے مطابق مرنے والے خواتین کی عمر 15سال سے لیکر 45سال تھی۔ شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ موسم میں بہتری کے بائوجود سوائن فلو مریضوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے اور مریضوں میں فلو کے آثار نظر آتے ہی ڈاکٹر سوائن فلو مخالف ادویات کا استعمال کررہے ہیں۔ سیکمز میں سوائن فلو مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سوائن فلو میں مبتلا جن مریضوں کی موت واقعہ ہوئی ہے وہ تمام مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے جن میں چھاتی کے امراض سب سے سرفہرست ہیں۔