سرینگر //شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں جمعہ اور سنیچر کی درمیانی رات سوائن فلو میں مبتلا گاندربل کے 80سالہ معمر شخص کی موت کے ساتھ ہی کشمیر میں سوائن فلو سے مرنے والوں کی تعداد6ہوگئی ہے جبکہ گاندربل کے ہی ایک اور مریض کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ سکمز ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گاندربل کا معمر شخص دمے اور حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے فوت ہوگیا ہے۔ کشمیر میں خنزیری وائرس سے پھیلنے والی بیماری سوائن فلو نے گاندر بل کے رہنے والے 80سالہ معمر شخص غلام احمد لون کوجمعہ اور سنیچر کی درمیانی رات کو 12بجکر30منٹ اپنا چھٹا شکار بنایا اور اس طرح وادی میں سوائن فلو کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 6ہوگئی ہے۔ سکمز کے مخصوص وارڈ میں زیر علاج ایک مریض کے تیماردار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ علیحدہ وارڈ میں زیرعلاج مریضوں میں 80سالہ معمرشخص غلام محمد لون دم توڑ بیٹھا ہے جبکہ گاندربل کے ہی ایک اور شخص محمد شفیع کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ مذکورہ تیمار دار نے بتایا کہ گاندربل کے کسی گجر علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک شخص محمد شفیع لون کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔ تیمار دار نے بتایا کہ محمد شفیع لون کو اہلخانہ نے اپنانے سے انکار کیا ہے جس کے بعد اسپتال انتظامیہ نے محمد شفیع کو مفت ادویات اور دیگر چیزیں فراہم کرنا شروع کردی ہیں۔ مذکورہ تیماردار نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ سنیچر کو مخصوص وارڈ میں داخل سوائن فلو مریض ڈاکٹر کا انتظار کرتے رہے تاہم مریضوں کو دیکھنے شام 5بجے تک کوئی بھی ڈاکٹر نہیں آیا اور قریب پانچ بجے ڈاکٹر عمر نے وارڈ میں آکر نواکدل کی ایک خاتون مریضہ کو گھر روانہ کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ باقی چار زیر علاج افراد میں سے ایک خاتون کو گھر روانہ کردیا گیا ہے جبکہ جوان سال بلال احمد،55 سالہ محمد شفیع اور ایک نامعلوم مریض زیر علاج ہیں۔