سید لاریب عنایت
خزاں کا موسم تھا۔صبح کا وقت تھا ۔پرندے چہچہانے لگے تھے،ایک لڑکی خاموش بیٹھی بہت الجھنوں میں گھری ہوئی اپنی کھڑکی سے جھانک رہی تھی۔ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا تھا مگر کچھ پل بعد ہی اچانک سورج کی کرن اس کے چہرے کو چھو لیتی ہے ۔ایک عجیب سی کیفیت اس پر طاری ہوتی ہے اوروہ اسی حالت میں باہر جانے لگتی ہے۔ باہر کا حال اس کے ذہن سے میل کھا رہا ہوتا ہے۔ ٹھنڈی ہوا،زرد پتے،بے جان درخت،اُجڑے ہوئے پھول،گویا کہ سب کچھ وہاں موجود اس کی ذہنی کیفیت کا نقشہ کھینچ رہے تھے مگر وہ سورج کی کرن جس کو دیکھ کر وہ باہر آئی تھی اس کرن کو وہ اپنے ذہن میں کہیں جگہ نہیں دے پا رہی تھی۔کچھ دیر بعداس کرن کی طرف دیکھ کر وہاں بیٹھنے لگتی ہے اپنی بیتی زندگی کے ہر پل کو یاد کرتی ہے۔ کچھ پل اس کے ذہن میں یوں آنے لگتے ہیںجیسے کل کی بات ہو اور کچھ واقعات پر بہت کچھ سوچ کربھی ذہن میں کچھ نہیں آتا کچھ ادھوری خواہشات اس کے دل کو رونے پر مجبور کرتی ہیں اور کچھ پورے کئے ہوئے خوابوں کی خوشی سے اس کی آنکھیں تر ہونے لگتی ہیں۔ زندگی میںبہت سارے مرحلے طے کرنے کے بعد ان لوگوں کو یاد کرنے لگتی ہے جنہوں نے اس کا ساتھ دیا اور چہرے پر جھوٹی مسکان لا کر ان کو بھی یاد کرتی ہے جنہوں نے ان کا ساتھ چھوڑ دیاتھا۔ اب وہ آگے کا سوچتی ہے مگر آگے کی زندگی اسے دھندلی نظر آتی ہے کیونکہ وہ زندگی کے اس موڑ پر کھڑی تھی جہاں اسے روشنی کی کوئی کرن نظر نہیں آرہی تھی بہت سوالات ذہن میں آرہے تھے کچھ کا حل وہ نکال پا رہی تھی مگر کچھ سوالات ایسے تھے جن کو وہ سمجھنے سے قاصر تھی۔
پھر جس طرح اچانک وہ سورج کی کرن اس موسم میں ہر اُجڑی چیز کو چھو رہی تھی اسی طرح اس کے ذہن کو بھی ایک خیال نے چھوا،ماضی کے ہر خیال اور سوال سے اس نے درگزر کرنا ہی بہتر سمجھا۔ جن سوالات کے جوابات نہیں مل رہے تھے،جن خیالات پر بہت سوچ کر بھی کچھ حاصل نہیں ہو رہا تھا اور جو خواہشات ادھوری رہ چکی تھیں،ان کو اس نے بھلادینا ہی بہتر سمجھا۔اس نے اپنے ماضی اور مستقبل کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیا اور اپنے حال کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ ایک ایسا حال جس میں ماضی کے گِلے ہوں نہ مستقبل کی بے جا فکر،ایک ایسا حال جس سے اس کا دل خوش ہو مطمئن ہو اور وہ سکون سے رہے ۔اسی خیال کی چمک کو آنکھوں میں سمیٹ کر اور ہونٹوں پر اس خیال کی مسکان کو سجا کر وہ اٹھنے لگتی ہے تو یہ منظر دیکھ کر اور مسکرانے لگتی ہے کہ ایک خوبصورت سنہرا اور دلکش سورج طلوع ہو رہا ہے جس نے پورے آسمان کو اپنے سنہرے رنگ میں رنگ دیا۔
���
رتنی پورہ ،پلوامہ
[email protected]