سرینگر//پلوامہ اور کولگام میں نوجوانوں کو سنگ بازی پر اُکسانے کے الزام میں این آیہ اے کی طرف سے گرفتار کئے گئے دو افراد کو دہلی منتقل کرنے کے خلاف پلوامہ اور پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی مظاہرے منظم کئے گئے۔ کامران یوسف اور جاوید احمد نامی ان افراد کو دہلی کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا جہاں، انہیں دس دن کے ریمانڈ پر این آئی اے کی تحویل میں دیا گیا۔ میڈیا سے وابستہ کامران یوسف کو فیس بُک پر ویڈیو پوسٹ کرکے سنگ بازوں کو اُکسانے کا الزام ہے۔پلوامہ میں مختلف پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیاسے وابستہ افرادبشمول فوٹووویڈیوجرنلسٹوں ،نامہ نگاروں نے کامران یوسف کی این آئی اے کے ہاتھوں گرفتاری کیخلاف احتجاج کیا۔ہاتھوں میں کچھ بینراورپُلے کارڈس اُٹھائے میڈیاسے وابستہ افرادنے ڈی سی آفس پلوامہ کے باہراحتجاج کرتے ہوئے کہاکہ کامران کوئی سنگبازنہیں بلکہ میڈیا سے وابستہ ہے۔انہوں نے کامران کی فوری اورغیرمشروط رہائی کامطالبہ کیا۔ادھر پریس کالونی میں بھی میڈیا سے وابستہ افرادنے موصوف کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا۔