عظمیٰ نیوزسروس
گول // گول کے سنگلدان علاقے میں پینے کے پانی کی شدید قلت نے مقامی آبادی کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ جل شکتی گزشتہ کئی ہفتوں سے علاقے میں صاف پینے کے پانی کی باقاعدہ سپلائی فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ثابت ہوا ہے، جس کے نتیجے میں عوام کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔مقامی شہریوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے اہلکاروں کی لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ رویے کے باعث علاقے کے بیشتر گھروں تک پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ کئی علاقوں میں خواتین اور بچے میلوں دور جاکر چشموں اور ندی نالوں سے پانی لانے پر مجبور ہیں، جس سے روزمرہ کی زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔اہلِ علاقہ نے یہ بھی کہا کہ ایک طرف حکومت ’’ہر گھر نل، ہر گھر جل‘‘جیسے بلند بانگ دعوے کرتی نہیں تھکتی، وہیں دوسری جانب زمینی سطح پر صورتحال بالکل برعکس ہے۔ سرکاری اعلانات کے باوجود عوام آج بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔لوگوں نے ضلع انتظامیہ رام بن، ایم ایل اے گول بانہال سجاد شاہین، اور حکومتِ جموں و کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر محکمہ جل شکتی کو حرکت میں لایا جائے اور سنگلدان میں پینے کے پانی کی قلت کو ختم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔مقامی آبادی نے مزید کہا کہ اگر جلد از جلد پانی کی فراہمی بحال نہ کی گئی تو وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرے تاکہ ’’ہر گھر نل، ہر گھر جل‘‘ کا خواب حقیقت کا روپ دھار سکے۔