جموں//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو ایک ’کنفیوژ‘ شخص قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ موصوف سرینگر میں سنگبازوں کو قوم پرست قرار دیتے ہیں جب کہ اب انہیں حکومت کے تنخواہ دار ایجنٹ قرار دے رہے ہیں۔ جمعہ کے روز یہاں منعقدہ ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروںسے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ’فاروق عبداللہ سنگ بازوں کو قوم پرست قرار دے رہے تھے لیکن اب کہہ رہے ہیں کہ وہ پی ڈی پی سرکار کے تنخواہ دار ایجنٹ ہیں، مجھے لگتا ہے کہ فاروق عبداللہ کنفیوژ ہو گئے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ 2010کے نامساعد حالات کے دوران نیشنل کانفرنس اور کانگریس پتھر بازوں کو منشیات کے عادی مجرم قرار دیتی رہی ہے بلکہ اس وقت پی ڈی پی پر پتھر بازوں کو رقومات فراہم کرنے کا الزام لگایا تھا۔نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے نیشنل کانفرنس پر تشدد کو ہوا دینے کا الزام دیتے ہوئے موجودہ حالات کے لئے انہیں ذمہ دار قرار دیا ہے ۔ ’نیشنل کانفرنس اکسائو بیان بازی کر رہی ہے ، وادی کی موجودہ صورتحال کے لئے نیشنل کانفرنس اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ بھی ذمہ دار ہیں‘۔ نرمل سنگھ نے کہا کہ ایسے لوگ جمہوریت کا فروغ نہیں چاہتے بلکہ صرف حکومت کیخلاف بیان بازی کرتے رہے ہیں۔