جموں// سنجوان فدائین حملے میں مہوکین کی تعداد11ہوگی ہے۔منگل کو تلاشی کارروائی کے دوران ایک اور فوجی اہلکار کی لاش بر آمد کی گئی۔ فوجی ترجمان کے مطابق حوالدار راکیش چندرا 6مہار رجمنٹ سے وابستہ تھا۔ اس حملے مٰن پہلے ہی 3جنگجو اور 7فوجی مارے گئے جبکہ ایک شہری بھی ہلاک ہوا۔مارے گئے اہلکاروں میں5کا تعلق وادی سے تھا۔ فدائین حملے کے دوران کئی فوجیوں اور بچوں و خواتین سمیت11 افراد زخمی ہوئے تھے۔ادھر دومانہ جموں میں ایک اور فوجی کیمپ پر مسلح افراد نے فائرنگ کی، جس کے بعد جموں میں ہای الرٹ کردیا گیا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ’’صبح 4:30بجے کے قریب دومانہ علاقہ میں دو موٹر سائیکل سوار مسلح نوجوانوں نے ایک فوجی کیمپ کی طرف کچھ فائر کئے ‘‘۔ قابل ذکر ہے کہ دومانہ میں قائم فوجی کیمپ گنجان آبادی کے بیچ واقع ہے ۔ دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کی بروقت جوابی کارروائی کی وجہ سے یونٹ پر ممکنہ حملہ کامیاب نہ ہو سکا‘۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مشتبہ ملی ٹینٹوں نے فوجی کیمپ میں گھسنے کی کوشش کی اور انہوں نے مین گیٹ پر دو فائر کئے تاہم وہاں تعینات سنتری نے فوری جوابی فائرنگ کی جس کے بعد مشتبہ حملہ آور وہاں سے فرار ہو گئے ۔ فائرنگ کے اس مختصر تبادلہ کے بعد تمام سکیورٹی تنصیبات کے ارد گرد الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور پورے گیریژ ن ایریا پر نظر رکھنے کے لئے روشنی پھینکنے والے ہیلی کاپٹر استعمال میں لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہیلی کاپٹر آدھ گھنٹے تک ہوا میں منڈلاتے رہے جس دوران فوجی اہلکاروں کی ٹکڑیاں قریبی رہائشی علاقے، عبادتگاہوں، اسکولوں اور دیگر مقامات پر تلاشی میں لگ گئے۔ واضح رہے کہ دومانہ میں حملہ کی یہ ناکام کوشش سنجواں ملٹری اسٹیشن پر ہوئے فدائین حملہ کے صرف تین دن بعد کی گئی ہے۔