زاہد بشیر
گول//ضلع رام بن کے علاقہ سمڑ پنچایت کے کچھ علاقے آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ علاقہ سمبڑ کا گائوں داساکے مکین ٹیکنالوجی اورڈیجیٹل دور میں بھی قدیم زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، علاقہ میں پانی، بجلی،طبی اور سڑک جیسی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔مقامی آبادی کا گلہ ہے کہ اْن کی مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے نہ ہی عوامی نمائندے سنجیدہ ہیں اور نہ ہی انتظامیہ اِس علاقہ میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوئی اقدام کر رہی ہے۔
محمد یوسف نامی مقامی باشندے نے کہا کہ آج تک کوئی بھی سرکاری آفیسر علاقے میں نہیں آیا تاکہ وہ دیکھ پاتا کہ یہاں کے مفلس عوام کن مشکل اور کٹھن حالات میں زندگی بسر کرنے کیلئے مجبور ہیں۔یوسف کا کہنا تھا کہ ہم نے بار ہا ضلع ترقیاتی کمیشنر رام بن کو علاقہ کے درپیش مسائل سے آگاہ کیا نہیں افسوس کیساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ڈی سی موصوف نے بھی علاقہ داسا کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جس وجہ سے آئے روز مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہاہے۔ایک اور مقامی نوجوان نے بتایا کہ علاقہ میں جب کوئی بیمار ہوتا ہے تو اْس ابتدائی علاج و معالجہ کیلئے بھی ضلع صدر مقام لے جانا پڑتا ہے کیونکہ علاقہ میں کوئی طبی سنٹر نہیں ہے جہاں مریض آسانی سے طبی امداد حاصل کرسکتے، اْن کا کہنا تھا کہ بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے آج کئی لوگ اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں لیکن سرکار اور سرکاری نمائندوںکو ہماری اِس پریشانی سے ذرہ برابر بھی کوئی فرق نہیں پڑرہا ہے اور علاقہ دن بدن پسماندگی کا شکار ہوتا چلا جا رہا ہے۔
مقامی آبادی نے ایل جی منوج سہنا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذاتی مداخلت کرکے گائوں داسا میں تمام تر بنیادی سہولیات کی فراہم کیلئے ضلع انتظامیہ کو ہدایت کریں تاکہ داسا کی عوام کو یہ احساس ہوجائے کہ وہ بھی اِس وطن ِ عزیز کے باشندے ہیں اور بینادی سہولیات اْن کا بھی حق ہے۔