جموں//ضلع جموں کی نگروٹہ تحصیل کی جگٹی پنچائت کی وارڈ نمبر 1 سمبل لہیڑہ مسلم بستی میں آزادی کے69سال گزرنے کے بعد بھی سڑک نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو یا تو پیدل مسافت طے کرنی پڑتی ہے یا پھرمہنگے کرایہ پر خصوصی طور پر مسافرگاڑیوں پر مسافت طے کرنی پڑتی ہے حالانکہ کچھ مسافر آٹوگاڑیوں کے پرمٹ بھی متذکرہ بستی کیلئے ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کے دفتر سے جاری ہوئے ہیں لیکن مندرجہ بالا مسافر آٹوگاڑیاںسڑک پختہ نہ ہونے کی صورت میں صرف اور صرف پختہ سڑکوں تک ہی آمد ورفت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور متذکرہ بالا بستی میں سڑک نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو بھاری پریشانیوں کا سامنا ہے مقامی لوگوں نے بتایا کہ متذکرہ بالا مسلم بستی کے لئے محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا اسکیم کے تحت تین کلو میٹر لمبی سڑک کی تعمیر کاکام2004 ء شروع کیا تھا لیکن نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر لمبے عرصہ سے اس خستہ حال سڑک کی تعمیر کا کام ٹھپ پڑا ہوا ہے اورمحکمہ کی لمبے عرصہ سے اندیکھی کی وجہ سے اس سڑک کی حالت نہائت خستہ ہوگئی ہے اور محکمہ متعلقہ خواب خرگوش کی حالت میں ہے ۔ملی اطلاع کے مطابق گزشتہ سال متذکرہ بالاسڑک پر تار کول (یعنی لُک)بچھانے کے کئی ٹینڈر ہوئے ہیں مگرمحکمہ متعلقہ کی غفلت شعاری اور لاپرواہی کی وجہ سے جگٹی سے سمبل لہیڑہ تین کلو میٹر لمبی سڑک پر نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر لک کا کام شروع نہیں کیا گیاہے اس ضمن میں مقامی لوگوں مقامی لوگوں میں محکمہ متعلقہ کے تئیں غم و غصہ کی لہر پائی جارہی ہے اور محکمہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے اور علاقہ کے عوام بھاری مشکلات سے دوچار ہیں ۔علاقہ کے عوام نے محکمہ متعلقہ پر ناقص کارکردگی کا الزام لگاتے ہوئے ریاستی سرکار سے خصوصی طور پر متذکرہ بالا سڑک پر لک یعنی (تار کول ) بچھانے کے کام کو شروع کرنے کی زور دار مانگ کی ہے۔