سرینگر/وادی کشمیر میں منگل کو سمبل سانحہ کیخلاف احتجاج کا سلسلہ رہا۔ تین سالہ بچی کیساتھ مبینہ عصمت ریزی کا یہ سانحہ ضلع بانڈی پورہ میں8مئی کو پیش آیا۔
اطلاعات کے مطابق زنانہ کالیج، مولانا آزاد روڑ ،سرینگر میں آج اس سانحہ کیخلاف زور دار احتجاج ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق طالبات نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرکے کالیج احاطے میں زور دار احتجاج کرتے ہوئے مجرم کیخلاف سخت سزا کا مطالبہ کیا۔
کشمیر یونیورسٹی میں بھی مسلسل دوسرے روز سمبل میں پیش آئے شرمناک واقعہ کیخلاف طالب علموں کا احتجاج جاری رہا۔
یہاں سینکروں طالب علموں نے کشمیر یونیورسٹی سٹوڈنٹس یونین کے بینر تلے جمع ہوکر اپنا احتجاج درج کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایسے بھیانک جرائم کیلئے کسی بھی مہذب سماج میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
ایک احتجاجی طالب علم کا کہنا تھا ''اُمید ہے کہ معاملے کو سیاست کا شکار نہ بناکر متاثرہ بچی کے حق میں انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے''۔
ادھر شمالی کشمیر کے بونیار اوڑی میں بھی طالب علموں نے ایک احتجاجی مارچ کا اہتمام کرکے سمبل کی معصوم بچی کے حق میں انصاف کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ پولیس نے پہلے ہی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے کر سمبل سانحہ کی تحقیقات فاسٹ ٹریک بنیادوں پر شروع کر رکھی ہے۔