سرینگر/سمبل سانحہ کے ملزم کو موت کی سزا سنانے کے مطالبہ کے بیچ، حکام نے بدھ کو وادی کشمیر کے اکثر کالجوں اور ہایئرسیکنڈری سکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ یہ فیصلہ سمبل سانحہ کیخلاف زور دار احتجاجی لہر کو قابو کرنے کیلئے لیا گیا ہے جوگذشتہ کچھ روز سے جاری ہے۔
حکام نے سرینگر کے دو کالجوں ،بانڈی پورہ ، گاندربل ،بارہمولہ، سوپور، اننت ناگ، کپوارہ، بڈگام اضلاع میں قائم کالجوں اور ہائی و ہائیر سیکنڈری سکولوں کو آج بند رکھنے کا فیصلہ لے لیا۔
واضح رہے کہ منگل کو سمبل سانحہ کیخلاف طالب علموں کے مظاہروں میں شدت آئی تھی یہاں تک کہ سرینگر کے دو کالجوں کے باہر مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں۔
حکام کا فیصلہ ضلع گاندربل میں ایک اور مبینہ عصمت دری کا واقعہ پیش آنے کے بعد لیا گیا تاکہ صورتحال کو قابو میں رکھا جاسکے۔
طالب علموں کا مطالبہ ہے کہ سمبل سانحہ کے ملزم کیخلاف قانونی کارروائی فوری طور مکمل کرکے اُسے موت کی سزا سنائی جائے۔
یاد رہے کہ سمبل میں8مئی کو ایک تین سالہ بچی کی مبینہ عصمت ریزی کا دل ہلانے والا سانحہ پیش آگیا۔
اس واقعہ کا ملزم، طاہر میر پولیس حراست میں ہے اور حکومت نے یقین دلایا ہے کہ کیس پر فاسٹ ٹریک بنیادوں پر کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔