بانڈی پورہ +کپوارہ +پلوامہ//چندر گیر سمبل میں مارے گئے جنگجوئوں کی یاد میں دوسرے روز بھی ہڑتال رہی جبکہشوپیان، راجوار ہندوارہ اور سانبورہ پانپور میں تلاشی کارروائیاں انجام دی گئیں۔ضلع بانڈی پورہ کے حاجن نائدکھے ،صدر کوٹ بالا اور سمبل میں مکمل طور پر ہڑتال رہی اور دفاتر میں حاضری بہت کم رہی ہے۔ ان علاقوں میں ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب رہا البتہ اکا دکا پرائیویٹ گاڑیاں چلتی رہیں۔ علاقے میں اتوار کو بھی ہڑتال رہی اور جلوس نکالے گئے۔ادھرسرینگر کے پارمپورہ میں مقامی عسکریت پسند کے یاد میں تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال رہی۔تپارمپورہ،پی سی ڈیپو،فروٹ منڈی اور دیگر نواحی علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی۔ہڑتال کے پیش نظر ان علاقوں میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے،جبکہ ٹرانسپورٹ سروس بھی جزوی طور پر متاثر رہی۔ ادھرکپوارہ کے راجواڑ ہندوارہ کے مختلف جنگلات کا محاصرہ کر کے تلاشی کارروائی کی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے فو ج کی 6اور 21راشٹریہ رائفلز نے پیر کی دوپہر راجواڑ علاقہ کے مختلف جنگلات کا محاصرہ کر کے وہا ں پر تلاشی کاروائی شروع کی ۔فوج کو خدشہ ہے کہ راجواڑ کے بالائی علاقوں کے جنگلات میں جنگجوئو ں چھپے بیٹھے ہیں۔ادھرشوپیان میں پیر علی الصبح امشی پورہ، چھتر پورہ، نوگام، شمسی پورہ، رام نگری اور ملحقہ دیہات کو گھیرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔فوسز کو علاقے میں جنگجوئوں کی نقل و حرکت کے بارے میں خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی۔یہ کارروائی کئی گھنٹوں تک جاری رہی تاہم اس کے بعد محاصرہ اٹھالیا گیا۔ادھرفوج کی50 اور آرآر،پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے اتوار کی شام آ ٹھ بجے سانبورہ پانپور پلوامہ کے ڈار محلہ کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائیاں شروع کیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق کریک ڈائون کے دوران نہ صرف مردوں کو نوے کی دہائی کی طرح ایک ہی جگہ جمع کرکے رہائشی مکانوں کی تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا گیا جس کے دوران مکینوں کو گھروں سے باہر آ نے کی ہدایت دی گئی۔ سخت سردی کے بیچ مرد، وزن، بوڑھے اور بچوں کو صحنوں میں رہنے کو کہا گیا جس کی وجہ سے شیر خوار بچوں اور خواتین کو رات بھر سخت ترین سردی میں رہنا پڑا ۔صبح آ ٹھ بجے تک علاقہ میں فورسز موجود رہی ۔