عاصف بٹ
کشتواڑ// حکام نے کشتواڑ ضلع میں بجلی کے سمارٹ میٹروں کی تنصیب میں مبینہ طور پر رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں تین خواتین سمیت دس افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔ باغوان محلہ کے لوگوں نے سمارٹ میٹر لگانے کی جاری مہم میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی جس پر محکمہ کی جانب سے شکایت درج کرنے کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کی۔ محکمہ خطہ میں بجلی کی تقسیم کاری کوجدید بنانے کی کوششوں کے حصے کے طور پر اس منصوبے کو نافذ کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ محکمہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مقامی لوگوں نے متعدد بار میٹر انسٹالیشن ٹیموں کو کام کرنے نہیں دیا اور انہیں اپنا کام کرنے سے روک دیا۔انہوںنے کہاکہ بار بار انتباہ کے باوجود مقامی لوگوں کی مزاحمت جاری رہی جس پر قانونی کارروائی کی عمل میں لائی گی اور 3خواتین سمیت 10 افراد کے خلاف ایف ائی ار زیرنمبر 47/2025زیردفعہ 126(2)132,189بی این ایس کے تحت پولیس تھانہ کشتواڑ میں درج کرلیا گیا ۔ اس اقدام پر عوام کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا گیا۔جہاں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ سمارٹ میٹر شفافیت لائے گا اور بجلی کے نقصانات کو کم کرے گا وہیں کچھ افراد نے بجلی کے زیادہ بلوں اور ناقص ریڈنگ پر تشویش کا اظہار کیا۔ ادھر حکام مسلسل یقین دہانی کرارہے ہیں کہ تنصیب کا عمل منصوبہ بندی کے مطابق جاری رہے گا اور مزید رکاوٹوں کے خلاف قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔اس دوران ضلع ترقیاتی کونسل کی چیئرپرسن پوجاٹھاکر نے بتایاکہ ہم غیر منصفانہ اور غیر جمہوری ایف آئی آر کی شدید مذمت کرتے ہیں ،محکمہ پی ڈی ڈی کے ایگزیکٹو انجینئر کی طرف سے کی گئی کارروائی انتہائی افسوسناک ہے اور یہ لوگوں کے بنیادی حقوق کو دبانے کی کوشش کی عکاسی کرتی ہے،ہم ایک جمہوری ملک میں رہتے ہیں جہاں ہر شہری کو اپنے جائز تحفظات کے لیے آواز اٹھانے کا حق حاصل ہے۔ انہوںنے کہا کہ اپنے جمہوری حقوق کا استعمال کرنے والے افراد کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج جمہوریت اور آزادی اظہار پر حملہ ہے۔ عوام کی شکایات کا ازالہ کرنے کے بجائے خوف و ہراس پھیلانے اور اختلاف رائے کو خاموش کرنے کے لیے ایسےجابرانہ اقدامات کیے جا رہے ہیں ، میں انتظامیہ سے ایف آئی آر کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہوں اور حکام پر زور دیتی ہوں کہ وہ زبردستی کی کارروائیوں کا سہارا لینے کے بجائے لوگوں کے ساتھ بامعنی بات چیت میں مشغول ہوں۔