یو این آئی
سرینگر// چھتہ بل سرینگر میں لوگوں نے سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاج کیا اور سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں جس کی وجہ سے گاڑیو ں کی آمدورفت معطل ہو کررہ گئی۔ سمارٹ میٹروں کو نصب کرنے کے خلاف پائین شہر کے چھتہ بل علاقے میں دوسرے روز بھی احتجاجی سلسلہ جاری رہا جس دوران خواتین کی ایک بڑی تعداد نے محکمہ کے خلاف نعرے بازی کی۔مظاہرین نے بتایا کہ موجودہ دور میں وہ میٹروں کے حساب سے بجلی فیس ادا کرنے سے قاصر ہیں۔
انہوں نے کہاکہ چونکہ علاقے میں اکثر کنبے غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزر بسر کر رہے ہیں لہٰذا انتظامیہ کو اس کی اور بھی توجہ مبذول کرنی چاہئے۔ایک خاتون نے بتایا’’ حکومت ہمارے بچوں کو بھی سرکاری نوکریاں فراہم کریں ہم خوشی خوشی بجلی میٹر نصب کر نے کی اجازت دیں گے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ہمارے پڑھے لکھے بچے گھروں میں بیکار پڑے ہوئے‘‘۔ان کے مطابق حکومت کو اس سنگین مسئلے کی اور توجہ مبذول کرنی چاہئے اور ان لوگوں کو مستثنیٰ رکھا جائے جو غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزر بسر کر رہے ہیں۔دریں اثنا چھتہ بل علاقے میں لوگوں نے سڑک پر ہی کھانے پینے کی اشیاء تیار کیں۔ایک مقامی خاتون نے بتایا کہ ماہانہ بجلی فیس میں اضافہ کرنے میں انہیں کوئی حرج نہیں لیکن میٹر نصب نہیں کئے جائیں کیونکہ وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ میٹر کے حساب سے ماہانہ بجلی فیس ادا کر سکے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ان کی زندگی اجیرن بن گئی ہے اور اس حوالے سے حکومت کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے۔