عاصف بٹ
کشتواڑ//کشتواڑ ضلع کے مضافات میں واقع باغوان محلہ میں جمعرات کی صبح اسوقت کشیدگی پھیل گئی جب رہائشیوں نے سمارٹ بجلی کے میٹروں کی تنصیب کے خلاف احتجاج کیا اور اس منصوبے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین جن میں مردو خواتین کے ساتھ ساتھ بزرگ شہری شامل تھے ،بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔ انہوں نے مالی بوجھ اور اس عمل میں مبینہ طور پر شفافیت کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔ایک مقامی دکاندار جاوید احمد نے بتایا کہ ہم پہلے ہی ضرورت سے زیادہ بجلی کے بلوں کے ادائیگی کررہے ہیں اور اب یہ سمارٹ میٹر ہمارے لیے حالات کو مزید خراب کر دیں گے۔انہوںنے کہا کہ حکومت کو یہ میٹرز ہم پر زبردستی لگانے سے پہلے ہمیں 24گھنٹے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہئے۔عمر محلہ کی رہائشی شکیلہ بیگم نے بتایاکہ ہم میں سے بہت سے لوگ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ہیں، اگر بل آسمان کو چھونے لگے تو ہم بنیادی ضروریات کیسے برداشت کریں گے، ہم جدیدیت کے خلاف نہیں ہیں لیکن یہ عام لوگوں کی روزی روٹی کی قیمت پر نہیں آنا چاہیے۔مقامی لیڈر و وارڈر کے رہایشی عثمان باغوان نے بتایا کہ دو وارڈ کے لگ بھگ تین سو گھروں نےپہلے ہی حکام کو لکھ کردیاہے کہ ہمارے بجلی کنکشنوں کو منسوخ کردیاجاناچاہے لیکن ہمیں سمارٹ میٹر کی ضرورت نہیں ہے ۔انہوںنے کہا کہ بجلی کا مرکز ہونے کے ساتھ انتظامیہ کو ہمیں چوبیس گھنٹے مفت بجلی فراہم کرنی چاہے لیکن اسکے بدلے ہم پر پولیس کی طاقت کے ذریعے سمارٹ میٹر لگائے جارہے ہیں لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دینگے۔باغوان محلہ میں احتجاج کشتواڑ کے مختلف حصوں میں سمارٹ میٹر کی تنصیب کے خلاف مخالفت کی ایک بڑی لہر کا حصہ ہے۔ مظاہرین نے اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔