سرینگر//حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے ریاست جموں کشمیر میں ایک منصوبہ بند سازش کے تحت ہماری نوجوان نسل کو بالخصوص اور پورے سماج کو بالعموم اسلامی تہذیب وتمدن اور اعلیٰ اخلاقی اقدار سے ناآشنا اور انجان بنائے جانے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سماج کے ہر شعبہ سے وابستہ دانشور، ماہرین اور معززین سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ اپنے قابل فخر تہذیبی ورثے کو بچانے کے لیے آگے آکر رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات کو وقف کردیں۔گیلانی نے اپنی فکرمندی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیاسی عدمِ اطمینان اور وسیع انتشار کے علاوہ ہمارے سماج میں بھیانک قسم کے جرائم قتل وغارت، چوری، ڈکیٹی، عصمت وآبرو ریزی، بے حیائی، بے راہ روی، آوارہ گردی، شراب خوری، چرس اور دیگر منشیات کا استعمال جیسی سماجی بیماریوں نے ایک خوف ناک وبائی صورت اختیار کی ہے جس کا تدارک کرنے کے لیے آج اگر ہم رضاکارانہ طور پر اُٹھ کھڑے نہیں ہوتے ہیں تو آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔حریت رہنما نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ جن اداروں کے ذریعے بے حیائی، بے راہ روی، شراب خوری اور دیگر منشیات کے علاوہ رشوت خوری، بددیانتی اور چوری ڈکیٹی کا قلع قمع کیا جاسکتا تھا ان اداروں پر حکومتوں کا کنٹرول ہوتا ہے اور ریاست جموں کشمیر جیسی متنازعہ اور شورش زدہ ریاست میں کسی بھی موقع پرست جماعت کو اقتدار سیاسی رشوت کے عوض ہی تفویض کیا جاتا ہے پھر ایسی نااہل حکومتیں تمام ذرائع کو عام کرنے میں فخر محسوس کرتی ہیں۔گیلانی نے حریت پسند عوام سے مودبانہ گزارش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں، قصبوں اور محلہ جات میں رضاکارانہ کمیٹیاں تشکیل دیں جو معاشرہ تعمیر کرنے میں معاون ومددگارد ثابت ہوں۔