عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر // سرینگر میں ڈسٹرکٹ لیول ایکسپورٹ پرموشن کمیٹی کی ایک میٹنگ میں جامع ایکسپورٹ پلان پر غور و خوض کیا گیا جس کے تحت ضلع میں سلک قالین، پشمینہ اور پیپر ماشی کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ان تینوں مصنوعات میں برآمد کرنے کی اچھی صلاحیت موجود ہے۔ میٹنگ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر بلال محی الدین بٹ کی صدارت میں منعقد ہوئی۔انہوں نے کہاکہ ڈرافٹ ایکسپورٹ ایکشن پلان کا مقصد سرینگر ضلع سے اشیا کی برآمد کو بڑھانا ہے تاکہ مقامی معیشت کو فروغ دیا جا سکے اور سرینگر ایکسپورٹ مرکز کے قیام سے ایکسپورٹ ایکو سسٹم کو ادارہ جاتی بنایا جا سکے۔
ڈپٹی کمشنرجو ڈی ایل ای پی سی کے چیئرمین بھی ہیں، نے مجوزہ ڈرافٹ ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ ایکشن پلان پر اجلاس میں موجود تمام اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کمیٹی کے سامنے رکھے گئے جامع ایکسپورٹ پلان پر تفصیلی غور و خوض کیا جس کے تحت ضلع میں 3 مصنوعات کی برآمد کی اچھی صلاحیت ہے جن میںسلک قالین، پشمینہ اور پیپر ماشی شامل ہے۔اس موقع پر ڈی سی نے متعلقہ افراد سے کہا کہ وہ لکڑی کے نقش و نگار کو ایکسپورٹ پلان میں شامل کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک آرائشی اور نازک دستکاری کا عمل ہے جو کشمیر کیلئے منفرد ہے اور کشمیر کے اہم ترین دستکاریوں میں سے ایک ہے۔ڈاکٹر بلال نے افسران سے کہا کہ وہ جلد از جلد اسٹیک ہولڈروں کی مشاورت سے اخروٹ کی لکڑی کی تراش خراش کا منصوبہ تیار کریں تاکہ اسے ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ پلان میں شامل کیا جاسکے۔قبل ازیں ڈی سی کو ایک پاورپوائنٹ پریزنٹیشن سے بتایا گیا کہ سلک قالین کے تحت 10۔65 کروڑ روپے کا منصوبہ مختص کیا گیا ہے جس میں مختلف اجزاء شامل ہیں جن میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی (آئی آئی سی ٹی) سرینگر کی مضبوطی، خام مال کے بینکوں کا قیام اور ان کی تبدیلی شامل ہے۔ پرانے بوسیدہ کارپٹ لومز، ہنر کی اپ گریڈیشن اور صلاحیت سازی کی تربیت، قالینوں کی Gl ٹیگنگ کی تشہیر اور فروغ، مارکیٹنگ اور پروموشن، مارکیٹ ریسرچ؍مطالعہ، جدید خطوط پر قالین دھونے اور خشک کرنے کے لیے مشترکہ سہولت کا قیامنئے پروگرام میں شامل ہے۔ اسی طرح پشمینہ پروڈکٹ کے تحت، پلانٹ اور مشینری کے ساتھ پشمینہ کے لیے مشترکہ سہولت مرکز، بجلی کی فراہمی کے کنکشن پر مقررہ لاگت اور جنریٹر سیٹ؍سولر سسٹم، پانی جیسی عام سہولیات کے لیے 5۔50 کروڑ روپے کا انتظام رکھا گیا ہے۔ اسی طرح دیگر سہولیات دستیاب کرانے کیلئے بھی تجویز پیش کی گئی ہے ۔میٹنگ میںمتعلقہ محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی ۔ادھر بارہمولہ ضلع میں برآمدات کے امکانات کو فروغ دینے کی کوشش میں ڈپٹی کمشنر بارہمولہ منگا شیرپا نے ڈی سی آفس بارہمولہ میں ڈسٹرکٹ لیول ایکسپورٹ پرموشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر ٹریڈ پرموشن آرگنائزیشن (JKTPO) کے کنسلٹنٹ کی طرف سے ایک جامع پریزنٹیشن فراہم کی گئی، جس میں برآمدات کو بڑھانے کے لیے سخت اور نرم دونوں اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔میٹنگ میں ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (ODOP) اقدام پر جامع بحث کی گئی، جس میں بارہمولہ کو ایکسپورٹ مرکزخاص طور پر سیب اور قالین جیسی مصنوعات کیلئے پوزیشن دینے پر خصوصی توجہ دی گئی۔ ڈی سی نے جے کے ٹی پی او کی طرف سے فراہم کردہ ڈی ای اے پی کی منظوری دیتے ہوئے، میٹنگ میں کمیٹی کے اراکین پر زور دیا کہ وہ اس پلان کا بغور جائزہ لیں اور ضلع کے لیے ممکنہ برآمدی مصنوعات کو حتمی شکل دینے کیلئے درست پیداوار اور برآمدی اعداد و شمار جیسے حقیقت پسندانہ ڈیٹا کی ضرورت پر زور دیا۔منگا شیرپا نے JKTPO ٹیم کے اراکین کو مزید ہدایت کی کہ وہ ضلع میں ایک سروے کریں، جس میں پروڈکشن کے رجحانات اور دیگر متعلقہ ڈیٹا پر توجہ مرکوز کی جائے جو کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (DGFT) کی طرف سے شناخت کی گئی ہیں تاکہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے درست معلومات اکٹھی کی جا سکیں۔