ہندوار//اے آئی پی سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے جودھپور کی عدالت کی طرف سے فلمی اداکار سلمان خان کو دو کالے ہرن مارنے کے جرم میں پانچ سال کی قید کی سزا سنانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے ایک بار پھر یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ نئی دلی کے نزدیک کشمیریوں کی جان کی قیمت جانوروں سے بھی کم ہے ۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ سلمان خان کو جانور مارنے کے جرم میں پانچ سال قید کی سزا تو ملتی ہے لیکن شوپیاں میں ،پانچ نہتے بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے والے میجر ادتیہ کو سپریم کورٹ کی طرف سے پذیرائی ملی اور میجر گگوئی جیسے انسانی حقوق کے بد ترین مجرموں کی ہر جگہ واہ واہ کی جا رہی ہے ۔ جودھپور عدالت کے فیصلے نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ ہندوستان کو صرف جموں کشمیر کی زمین چاہیے اور اس کیلئے کشمیریوں کے جان کی کوئی قیمت نہیں ۔ کون نہیں جانتا کہ پتھری بل سے مژھل تک پوری ریاست میں فوجیوں نے فرضی انکاﺅنٹر کرکے سینکڑوں کشمیریوں کو موت کے گھاٹ اتارا لیکن AFSPA اور قومی مفاد کے نام پر ان سارے شرمناک واقعات کی پردہ پوشی کی جاتی ہے “انجینئر رشید نے ہندوستانی لوگوں سے کہا کہ وہ جودھپور عدالت کے فیصلے کے بعد خود ہی اس بات کا فیصلہ کریں کہ آخر کشمیری ہی کیوں ہندوستان سے محبت کریں گے ۔ انہوں نے کہا ”عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ اس بات کا نوٹس لیں کہ جانوروں سے زبردست محبت کا اظہار کرنے والے انسانوں سے کتنی نفرت کرتے ہیں ۔ کشمیریوں کو جرم بے گناہی کی سزا دیکر خود ہندوستانی بھی چین کی نیند نہیں سو سکتے اور اس اعلانیہ تفریق کے بعد کشمیری ایک مرتبہ پھر یہ بات سوچنے پر مجبور ہیں کہ ہندوستان اور کشمیر کا رشتہ کچے دھاگوں سے بندھا ہوا ہے اور1947سے آج تک جس طرح کشمیریوں سے جانوروں سے بھی بد تر سلوک کیا جا رہا ہے اس کا خمیازہ نئی دلی کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔