واشنگٹن //امریکی وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد، ریکس ٹِلرسن جمعے کے روز پہلی بار اقوام متحدہ پہنچے، جہاں اْنھوں نے سلامتی کونسل کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس نشست میں شمالی کوریا کی جانب سے جوہری بم تشکیل دینے کے خدشات کو زیرِ غور لایا گیا۔ اْنھوں نے عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ اقدام کرے ’’قبل اِس کے کہ شمالی کوریا کوئی قدم اٹھائے‘‘۔بقول اْن کے، ’’شمالی کوریا کا جنوبی کوریا یا جاپان کے خلاف جوہری حملے کا خطرہ حقیقت ہے۔ شمالی کوریا کی جانب سے امریکہ پر حملے کی صلاحیت کا حصول محض وقت کا معاملہ ہو سکتا ہے‘‘۔اْنھوں نے کہا کہ ’’درحقیقت شمالی کوریا اس بات کا بارہا دعویٰ کر چکا ہے کہ وہ ایسے حملے کی منصوبہ سازی کر رہا ہے۔ ایسے بیانئے کو ذہن میں رکھا جائے تو امریکہ خاموش تماشائی نہیں رہ