سارے جہاں میں رات دن چرچا حُسینؑ کا
کتنا بلند تر ہے پھریرا حُسینؑ کا
نامِ یزید صفحۂ ہستی سے مٹ گیا
جاری ہے اک جہان میں خطبہ حُسینؑ کا
بے شک حُسینؑ مجھ سے ہے اور میں حُسینؑ سے
یہ قومِ مصطفیٰؐ کا ہے نغمہ حُسینؑ کا
کوثر پہ نور دیکھ کر بولے ملائیکہ
وہ آرہا ہے قافلہ پیاسا حُسینؑ کا
اکبرؑ کی لاش دیکھ کر مولاؑ نے یوں کہا
کرلے قبول اے خُدا ہدیہ حُسینؑ کا
لاریب ہے یہ کارِ رسالت کا فیضِ خاص
تاریخ پڑھ رہی ہے قصیدہ حُسینؑ کا
قدموں پہ رکھ کے سر کہا حرؑ نے بصد نیاز
مل جائے مجھ غلام کو صدقہ حُسینؑ کا
یوں اہلِ کربلا کا فرشتوں میں ذکر تھا
ممکن نہیں کسی کو بھی رتبہ حُسینؑ کا
روزِ شمار سجدۂ آثمؔ کا ذکر کیا
محشر میں دیکھا جائے گا سجدہ حُسینؑ کا
بشیر آثمؔ
باغبان پورہ لعل بازار سرینگر(حال آگرہ)
موبائل نمبر؛9829340787
جو کچھ کہا وہ کرکے دکھایا حسینؑ نے
اسلام کربلا میں بچایا حسینؑ نے
چڑھ کر سناں کی نوک پہ، اللہ رے کمال!
قرآں زبانِ دل سے سنایا حسینؑ نے
جی کر جہاں میں مرنا تو مشکل نہیں مگر
مر کر جہاں میں جینا سکھایا حسینؑ نے
چلتے ہی جس پہ چلتا ہے حق بات کا پتہ
رستہ وہ ہر بشر کو دکھایا حسینؑ نے
کرب و بلا سے آتی ہے ہر وقت یہ صدا
ہر عبد کو خدا سے ملایا حسینؑ نے
نانا سے عہدِ طفلی میں وعدہ تھا جو کیا
آکر وہ کربلا میں نبھایا حسینؑ نے
جس قصر کے غرور میں مغرور تھا یزید
وہ قصر ہر طرف سے گرایا حسینؑ نے
راہِ خدا میں حق کے لئے دیکھ کس طرح
سر زیرِ تیغ اپنا کٹایا حسینؑ نے
شادابؔ آسمانوں پہ چرچا ترا ہوا
تجھ کو جو پاس اپنے بُلایا حسینؑ نے
محمد شفیع شادابؔ
پازلپورہ شالیمارسرینگر کشمیر
رابطہ؛9797103435