Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

سفر زندگی کا کہانی

Mir Ajaz
Last updated: October 30, 2022 12:22 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

رحیم رہبر

 

ایک ضروری اعلان

’’معروف فلسفی عفان کئی دِنوں سے لاپتہ ہے!‘‘

یہ خبر آج سے کوئی تیس برس قبل نشر کی گئی تھی۔ لیکن وہ فلسفی ہنوذ لاپتہ تھا۔ عفان خود میں ایک انجمن تھے۔ وہ ایسے فلسفی تھے جن کے پاس ہر سوال کا جواب تھا۔ وہ ایک چلتا پھرتا کُتب خانہ تھے۔ ’’حیاتِ آدم، اُن کی مشہور تصنیف تھی۔ نقطہ دانی میں اُن کا کوئی ثانی نہیں تھا۔

وہ ملاقات آج بھی میرے سوچ کے سمندر میں مؤجزن ہے۔ جب تیس برس قبل عفان سے ملنے میں اُن کے دولت خانے پر گیا تھا۔ آج بھی وہ لمحات میری آنکھوں کے سامنے ہیں جو میں نے اس فلسفی کے ساتھ گذارے تھے۔ وہ اُس وقت بھی اپنے کتب خانے میں لکھنے میں مصروف تھے۔ میں نے ان فلسفی سے پوچھا تھا۔۔۔

’’حضرت! عفان صاحب کیا لکھ رہے ہیں؟‘‘

’’زندگی۔۔۔!‘‘ انہوں نے دفعتاً جواب دیا۔

’’جناب میں سمجھا نہیں‘‘۔ میں نے پوچھا۔

’’میں زندگی کا قرضہ چکا رہا ہوں‘‘ انہوں نے جواب دیا۔ اُس کے بعد وہ پھر لکھنے میں محو ہوگئے۔

وہ فلسفی نان شبینہ کے محتاج تھے۔ ایک وجہ یہ بھی تھی کہ اُنکی خوبصورت بیوی خطیجہ اُ ن سے خفا رہتی تھی۔ مجھے اُن کے وہ الفاظ آج بھی اچھی طرح یاد ہیں۔ جب انہوں نے تھوڑی دیر کے لئے قلم روکا تھا۔

’’یہان چند سِکوں کے عوض قلم بِکتا ہے۔ زندگی نے قلم کو گروی رکھا ہے۔۔۔ یہاں علم پر جہالت کو ترجیح دی جاتی ہے!

یہاں مفکر کو دیوانہ سمجھاجاتا ہے۔۔۔ وقار، عزت، جناب ، معزز جیسے الفاظ یہاں اس شخص کے لئے بولے جاتے ہیں جس کے پاس روپیہ ہے، دولت ہے۔ دولت حاصل کرنے کے لئے اس دنیا کے لوگ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔ حد تو یہ ہے عالم و فاضلِ لوگ اَن پڑھ اور جاہل لوگوں سے زندگی کی بھیک مانگتے ہیں۔ اِس پر طرہ یہ کہ عالم انہی غنڈوں کے لئے قصیدے لکھنے پر مجبور ہوجاتے ہیں!‘‘۔

’’یہ اس قوم کا المیہ ہے‘‘۔

’’شکر ہے کہ آپ نے سمجھا‘‘۔

میرا جواب سُن کر انہوں نے ایک سرد آہ بھرلی۔

’’دنیا کو میرے فلسفے سے کیا لینا دیناہے؟‘‘ غالباً اس سوال کا جواب میرے پاس نہیں تھا یا میں خود غرض اور مکار تھا جس کی وجہ سے میں اس سوال کا جواب نہیں دینا چاہتا تھا۔

’’میں نے گھر جانا ہے۔ رات نے آپکے آنگن میں ڈیرہ ڈال دیا ہے۔‘‘

مُجھے رخصت کرنے کے لئے عفان فلسفی نے اپنا دایاں ہاتھ میری طرف بڑھایا۔ میں نے اُن کے ساتھ ہاتھ ملایا۔

وہ میری طرف دیکھتے رہے یہاں تک کہ میں اُن کے کُتب خانے سے باہر نکلا۔۔۔۔!

اِس مُلاقات کے چند سال بعد اُس فلسفی کی تخلیق ایک امیر شخص نے اپنے نام سے شائع کی، جس کو اس تخلیق میں شامل مواد کے ساتھ دُور کا واسطہ بھی نہیں تھا۔ کتاب ہزاروں کی تعداد میں بِک گئی۔ اس کے بعد اس کتاب کے دوچار ایڈیشن بھی چھپ گئے پر کسی نے بھی اس کتاب کے جُملہ حقوق پر سوال اُٹھانے کی جرأت نہیں کی!

اُس دن جب میں اپنا اکسٹھواں جنم دن منا رہا تھا تو مجھے کچھ اشیاء خریدنے کے لئے خُود بازار جانا پڑا۔ اس بھرے بازار میں ایک شاپنگ مال کے متصل لوگ دائرے کی شکل میں جمع تھے۔ اس دائرے کے اندر کیا ہورہا ہے؟ یہ جاننے کے لئے میں بھی اس دائرے میں شامل ہوا۔

دائرے کے اندر ایک ایسا بزرگ تھا جس کے لمبے بال تھے۔ اُس کی جھیل جیسی آنکھیں سُکڑ گئی تھیں۔ وہ رِدائے غم میں بھی ہنس رہا تھا!

اچانک میری نگاہیں اُس کے بائیں بازُو پر پڑ گئیں جس پر ’عفان‘ رقم تھا۔ میں چونک گیا۔۔۔!

���

آزاد کالونی پیٹھ کا انہامہ، بیروہ بڈگام

موبائل نمبر؛9906534724

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
اسمبلی انتخابات 2024سے پہلے سیکورٹی فورسز کیلئے شیڈوں کی تعمیر ٹھیکیدار رقومات کی عدم ادائیگی سے پریشان، الیکشن حکام پر ٹال مٹول کا الزام
خطہ چناب
گول مہور شاہراہ پر ٹیمپو حادثہ ،10زخمی ہسپتال میں عدم سہولیات پر عوام کااظہار تشویش
خطہ چناب
ضلع رام بن میں بارشوں سے لوگوں کو گرمی شدت سے راحت قومی شاہراہ پر ٹریفک کی دوطرفہ نقل و حمل بلا خلل جاری
خطہ چناب
جموں میں بارشوں کے بعد موسم خوشگوار
جموں

Related

ادب نامافسانے

قربانی کہانی

June 14, 2025
ادب نامافسانے

آخری تمنا افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

قربانی کے بعد افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

افواہوں کا سناٹا افسانہ

June 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?