ریاض //سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے عالمی سطح پر سب سے بڑے ثقافتی اور تفریحی شہر کے مںصوبے کا اعلان کیا ہے۔ یہ منصوبہ سعودی دارالحکومت ریاض کے جنوب مغرب میں واقع علاقے القدیہ میں 334 مربع کلومیٹر کے رقبے پر ہوگا۔منصوبے میں ایک بڑا سفاری پارک بھی شامل ہو گا۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق شہزادہ سلمان جو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین بھی ہیں انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شہر ایک اہم ثقافتی سنگِ میل ثابت ہونے کے علاوہ مملکت میں مستقبل کی نسل کی تفریحی ، ثقافتی اور سماجی ضروریات پوری کرنے کا مرکز بھی ہوگا۔سعودی نائب ولی عہد نے واضح کیا کہ یہ پْر عزم منصوبہ سعودی عرب کے پروگرام ویڑن 2030 کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس مقصد کے لیے مملکت کے اندر سرمایہ کاری کی جائے گی جس سے ملک و قوم کو فائدہ پہنچے ، ملکی آمدنی کے متنوع ذرائع میسر آئیں ، سعودی معیشت آگے بڑھے اور نوجوانوں کے کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں۔شہزادہ سلمان کے مطابق مملکت کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اس منصوبے میں مرکزی سرمایہ کار ہوگا۔ اس کے علاوہ ملکی و غیر ملکی بڑے سرمایہ کار بھی حصہ لیں گے۔منصوبے کا سنگِ بنیاد 2018 کے اوائل میں رکھا جائے گا جب کہ اس کے پہلے فیز کا افتتاح 2022 میں کر دیا جائے گا۔ امید ہے کہ یہ منصوبہ معاشرتی ترقی اور خوش حالی لانے کے علاوہ دارالحکومت ریاض کو زندگی گزارنے کے لیے دنیا کے 100 بہترین شہروں کی فہرست میں بھی لانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔مذکورہ منصوبہ مستقبل کی مہم جوئی کا دارالحکومت ہونے کے لحاظ سے دنیا بھر کے زائرین کے لیے کشش کا مرکز ہوگا۔ انتہائی باریک بینی کے ساتھ منتخب کی جانے والی سرگرمیوں کے لیے جدید ترین بین الاقوامی معیار کو بنیاد بنایا گیا ہے تا کہ صحت مندانہ ماحول میں بہترین تفریح فراہم کی جا سکے۔اس بات کی بھی توقع ہے کہ( Six Flags ) کا تفریحی شہر منصوبے کے پر کشش ترین ذرائع میں شامل ہو گا۔یاد رہے کہ القدیہ کے منصوبے میں 4 مرکزی مجوعے شامل ہوں گے جو تفریح ، گاڑیوں کا کھیل ، کھیل کود اور ہاؤسنگ و ضیافت ہے۔منصوبے میں دنیا کے مشہور ترین ریستوران اور ٹریڈ مارک اپنی خدمات فراہم کریں گے۔آنے والے وقتوں میں منصوبے کے متعلق تفصیلات کو منظر عام پر لایا جائے گا۔