کولکاتا// دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی مہلک بیماری کینسر سے ، موجودہ دور میں سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ سر اور گلے کے کینسر کے مریضوں میں سے تقریباًنصف مریض ایک سال کے درمیان ہی دم توڑ دیتے ہیں۔ جمعہ کو سر اور گلے کینسر کے عالمی دن کے موقع پر ڈاکٹروں نے کینسر کی اہم وجوہات میں سے ایک تمباکو سے لوگوں کو دور ہونے کی تلقین کی ہے ۔ہوڑہ کے نارائن سپر اسپیشلسٹ اسپتال میں گلے اور سر کے کینسر کے ماہر اور وائس آف ٹوبیکو وکٹمس کے سرپرست ڈاکٹر سورو دت نے کہا کہ ہندوستان میں موجودہ وقت میں سر اور گلے کا کیسنر خوفناک مسئلہ بن گئی ہے ۔ ان اعضا کے کینسر سے متاثر مریضوں میں سے تقریباً نصف کی 12 ماہ کے دوران موت واقع ہوجاتی ہے ۔ ڈاکٹر دت نے کہا کہ ان اعضا کے کینسر کے دوتہائی معاملوں کی ذمہ دار تمباکو، سپاری اور نشیلی اشیا ہیں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ یہ تینوں اشیا ہمارے ملک میں آسانی سے دستیاب ہیں۔ ہندوستان میں ہر سال ان اعضا کے کینسر کے ایک لاکھ 75 ہزار نئے معاملے سامنے آتے ہیں جن میں 76 فیصد مرد اور 24 فیصد خواتین شامل ہیں۔ ملک میں سگریٹ سے زیادہ تمباکو کا استعمال ہوتا ہے اور گلے اور منہہ کے کینسر کے 90 فیصد معاملے تمباکو کے استعمال کے سبب ہوتے ہیں۔ یہ بات کافی افسوسناک ہے کہ دنیا میں تمباکو کا سب سے زیادہ استعمال ہندوستان میں ہوتا ہے اور دو دہائی میں اس کے استعمال سے منہہ کے کینسر کے معاملوں میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہورہا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تمباکوں کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے اور اگر اس پر قابو نہ پایا گیا تو ترقی پذیر ممالک میں 80 فیصد اموات تمباکو کی وجہ سے ہوں گی۔ ڈاکٹر دت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 23 ستمبر 2016 کو تاریخی فیصلہ دیتے ہوئے گٹکھا اور تمباکو پر پابندی عائد کی تھی اس کے باوجود آج بھی یہ جان لیوا اشیا آسانی سے دستیاب ہے ۔یو این آئی۔