سری نگر// جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے مضافاتی علاقہ دنمار علمدار کالونی میں جمعہ علی الصبح سکیورٹی فورسز نے ایک آپریشن کے دوران دو جنگجوؤں کو جاں بحق کیا۔
جنگجوؤں کی فائرنگ سے سی آر پی ایف کے دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج و معالجہ کے لئے فوجی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
زخموں اہلکاروں کی شناخت 21 ویں بٹالین کے سب انسپکٹر بوپندر شرما اور 73 بٹالین کے کانسٹیبل یونس احمد ڈار کے طور پر ہوئی ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سری نگر کے دنمار علمدار کالونی میں ہونے والے ایک مسلح تصادم کے دوران دو جنگجوؤں کو جاں بحق کیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'مہلوک جنگجو کی شناخت معلوم کی جا رہی ہے نیز علاقے میں آپریشن جاری ہے'۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کے مطابق سری نگر کے آپریشن میں دو جنگجوؤں کی ہلاکت کے ساتھ رواں سال اب تک مارے گئے جنگجوؤں کی تعداد بڑھ کر 78 ہو گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'ان 78 میں سے 39 کا تعلق لشکر طیبہ سے تھا جبکہ باقی حزب المجاہدین، البدر، جیش محمد اور انصار غزوۃ الہند سے وابستہ تھے'۔
سرکاری ذرائع نے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سری نگر کے مضافاتی علاقہ دنمار علمدار کالونی میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف نے مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود جنگجوؤں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور تصادم شروع ہوا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ محاصرے میں پھنسنے والے جنگجوؤں کو خودسپردگی اختیار کرنے کی پیشکش کی گئی جو انہوں نے مسترد کی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے تک مسلح تصادم میں دو جنگجو مارے جا چکے تھے جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔