سری لنکا میں معاشی بحران، اتحادیوں نے حکومت کا ساتھ چھوڑا

کولمبو// سری لنکا میں سیاسی افراتفری اس وقت عروج پر پہنچ گئی جب ایک اہم اتحادی سری لنکا فریڈم پارٹی (ایس ایل ایف پی) نے پیر کو حکومت کا ساتھ چھوڑ دیا۔
 
پارٹی نے پارلیمنٹ میں ایک آزاد گروپ کے طور پر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے مطابق پارٹی کے 14 ایم پی پارلیمنٹ میں آزاد گروپ کے طور پر کام کریں گے۔
 
قابل ذکر ہے کہ پارٹی کی نمائندگی کرنے والے وزراءپرینکارا جیارتنے، لسانتھا الگیاوانا اور ڈومینڈا ڈیسنائیکے نے اپنے وزارتی عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
 
قبل ازیں سری لنکا فریڈم پارٹی نے صدر گوٹابایا راجا پاکسے سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر نگران حکومت کا تقرر کریں تاکہ بہت سی پریشانیوں کو دور کیا جا سکے۔یکم اپریل کو صدر کو لکھے گئے خط میں پارٹی نے مطلع کیا تھا کہ اگر نگراں حکومت کی تقرری کے لیے ضروری اقدامات نہیں کیے گئے تو حکومت میں شامل تمام 14 پارٹی اراکین پارلیمنٹ اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جائیں گے اور پارلیمنٹ میں آزاد رہیں گے۔
 
پارٹی نے کہا تھا کہ آئندہ چند دنوں میں پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والی تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے نگراں حکومت کے تقرر کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں تاکہ ملک کو ایک مستقل پروگرام کے تحت چلایا جا سکے۔