کولمبو//سری لنکا میں مسیحی برادری کے بڑے تہوارعید الفصع (ایسٹر )کے موقعے پر تین گرجا گھروں اور تین مختلف ہوٹلوں میں بم دھماکوں کے بعد کم از کم 215 افراد ہلاک اور 450 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پورے ملک میں شام چھ سے صبح چھ بجے تک کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ملک کے مختلف حصوں میں کم از کم آٹھ بم دھماکے ہوئے ہیں۔ اس بات کے بھی خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔کوچھیکاڈے، کٹواپٹیا اور بٹیکالوا میں تین گرجا گھروں کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ دارالحکومت کولمبو میں تین ہوٹلوں دی شینگریلا، سینامن گرانڈ اور کنگز بری کو نشانہ بنایا گیا ہے۔وزارتِ خارجہ کے اہلکار نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 27 غیر ملکی باشندے بھی ہیں۔ابھی تک کسی نے بھی ان بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم حکام کے مطابق سات افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔سری لنکا کے وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ ان دھماکوں کے پیچھے کسی ایک گروہ کا ہاتھ لگتا ہے۔سری لنکا کے وزیرِ دفاع روان وجے وردنے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کی شناخت ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ’ہر اس انتہا پسند گروپ کے خلاف تمام ضروری کارروائی کریں گے جو ہمارے ملک میں کام کر رہا ہے۔’ہم ان کے پیچھے جائیں گے چاہے وہ جس بھی مذہبی انتہا پسندی کے پیروکار ہیں۔’ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے اور مستقبل میں ان کو کسی قسم کی کارروائی نہیں کرنے دیں گے۔‘انھوں نے کہا کہ ’ہمیں یقین ہے کہ جو بھی مجرم اس بدقسمت دہشت گرد کارروائی میں ملوث ہیں ہم انھیں جتنا جلد ممکن ہو گرفتار کر لیں گے۔ ان کی شناخت ہو چکی ہے۔لنکا کی حکومت نے ملک میں زیادہ تر سوشل میڈیا سروسز کو عارضی طور بند کر دیا ہے ۔ا س دوران بھارتی کی وزیر خارجہ سوشما سوراج نے کہا کہ سری لنکا حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں تین بھارتی شہری بھی شامل ہیں۔