Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

سری لنکا۔۔۔ انسانی ضمیر ماتم کناں!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: April 27, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
10 Min Read
SHARE
۔ 15 ؍ مارچ کو نیوزی لینڈ کی دومساجد میں ایک آسٹریلوی سفید فام نسل پر ست دہشت گرد کے ہاتھوں عین نماز جمعہ کے موقع پر پچاس نمازیوں کی شہادت اور اُنتالیس عبادت گزاروں کو زخم زخم کر نے کا المیہ ابھی دنیائے انسانیت کا جگر چھلنی ہی کر رہاتھا کہ21؍ اپریل کو سری لنکا کے کئی گرجا گھروں اوربعض ہوٹلوں پر دل دہلانے والا دہشت گردانہ حملوں سے دنیا پھر ایک بار رنج و غم میں ڈوب گئی ، انسانیت لہولہاں ہوئی ، انسانی ضمیر چیخ اُٹھا۔ جہاں نیوزی لینڈ میں واحد عیسائی دہشت گرد نے اپنی مذموم کارروائی کے لئے نماز جمعہ کا وقت چن لیا تھا ، وہاں سری لنکا میں دہشت پسندوں نے عیسائی تہوار’’ایسٹر‘‘ کا انتخاب کیا۔ ظاہر ہے کہ مسیحی عید کے موقع پر کلیسا میں معمول سے زیادہ عقیدت مند محوعبادت ہونا طے تھا، لہٰذا دہشت گردوں نے اپنی درندگی کی دھاک بٹھانے کے لئے یہی موقع تلاش کیا تاکہ خدا کی لو لگائے نہتے جوق درجوق عقیدت مندوں کو موت کے منہ میں دھکیلا جاسکے ۔ 25فروری 1994ء کوہبرون( فلسطین )مسجد الخلیل میںایک یہودی دہشت گرد کے ہاتھ نمازیوں کے قتل عام سے لے کر سری لنکا کے گرجا گھروں میں آٹھ بم دھماکوں تک پھیلی دہشت گردی کی ساری بھیانک کہانیوں سے اخذہوتا ہے چونکہ آدم خور دہشت گرد وں کی ہمیشہ یہ مذموم کوشش رہتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ نہتے اور بے قصور انسانوں کی جانیں لیں، ا س لئے مساجد، گرجے ، امام بارگاہیں وغیرہ اُن کا آسان ہدف بنتے رہتے ہیں ۔ ذہن نشین رہے کہ مسجدالحرام مکہ اور مسجد نبوی ؐ کے تقدس مآب احاطوںمیں بھی آج تک کئی بار دہشت گردانہ کارروائیاں وقوع پذیر ہوئی ہیں۔شایدا س آزمودہ طریقہ ٔ واردات سے یہ آدم خوراپنی سفلی نفسیات کی تشفی کر نے کے علاوہ بھولے بھالے عوام کو بھی مذہبی بنیادوں پرتقسیم کرنے میں کامیاب رہتے ہیں ۔ بات جو بھی ہو بہر صورت دہشت گردی کا نہ کوئی مذہب ہوتا ہے ، نہ نسل، نہ زبان ،نہ جغرافیہ۔ نیوزی لینڈ کے بعد سری لنکا میں بھی دہشت گردوں نے اس طر یقۂ واردات پر عمل درآمد کر کے اپنے منہ پر کالک پوت دی ۔ کولمبو کے پے در پے دھماکوں سے تادم تحریر ساڑھے تین سو کے قریب افراد لقمۂ اجل بن گئے اور پانچ سو سے زائد نفوس شدید زخمی پڑے ہیں ۔ یہ اندوہ ناک واقعہ خطے کے لئے ایک بڑے خطرے کا سگنل ہے اور بزبان حال بتاتاہے کہ دنیا نری حیوانیت کی گہری کھائی کی جانب متواتر لڑھکتی جا رہی ہے ۔ آج سے دس برس قبل سری لنکا ساحلی ملک دہشت ناک کارروائیوں سے جھلس رہا تھا، بم اور باردو کے بیچ یہ قوم نسلی بنیادوں پر تخریب اور تنفرکا تختہ ٔ  مشق بنی ہوئی تھی۔ اس کا پس  منظر یہ تھا کہ جولائی 1983 ء میں سری لنکا کی تامل آبادی نے سنہالی اکثریت سے جدا ہوکر اپنی آزاد مملکت معرضِ وجود میں لانے کی خوں آشام مسلح جدوجہد شروع کی تھی۔ ا س تحریک کی قیادت زیرزمین تامل ٹائیگرزملیشیا کر رہاتھا جس کے پر چم تلے چھاپہ مار کارروائیوں کی ایک طویل سیاہ تاریخ رقم ہوئی۔اس دوران تاریخ نے یہاں بڑی بڑی خونی معرکہ آرائیاں دیکھیں۔26؍ سال تک سری لنکا ئی فوج کو ایل ٹی ٹی ای نے ناکوں چنے چبوائے اور ملک خاک وخون میں غلطاں وپیچاں رہا، بے شمار نہتے شہری دوطرفہ جھڑپوں کی بھینٹ چڑ ھ گئے ، فوج اور چھاپہ مار لشکر درلشکر خونین قبائیں پہن کر ابدی نیند سو گئے، شاد وآبادشہر کھنڈرات بن گئے، حقوق البشر کی مٹی پلید ہوئی ، تعمیر وترقی کا سارا سلسلہ ٹھپ ہوا ۔ سری لنکا حکومت نے بیک بینی ودوگوش تامل مزاحمت کو آ  ہنی ہاتھوں سے کچلنے کے لئے ٹائیگروں کے خلاف بے تکان جنگ چھیڑ دی اور مئی2009ء میں ایل ٹی ٹی ای کا قوتِ ِبازو کے بل پر صفایاکر کے دم لیا۔ لڑائی کے اختتام تک تامل چیف پربھاکرن بھی میدان کارزار میں ڈٹا رہا ۔ اُس کا ہلاک ہو ناتھا کہ مسلح باغی قصۂ پارینہ ہو ئے،کولمبو میں امن لوٹ آیا ، تامل اپنا ڈراؤنا ماضی بھلاکر واپس قومی دھارے میں جذب ہو گئے لیکن گزشتہ ایتوار کودس سال بعد عیسائی برادری کے خلاف ہلاکت خیزبم دھماکوں سے یکایک ملک کا امن وامان درہم برہم ہو کر رہ گیا ۔ اس روز کولمبو کے چرچوں میں عیسائی ایک اہم مذہبی تقریب منارہے تھے اور بم بلاسٹوں نے سری لنکا کو ایک بار پھر بڑے آزمائشی بحران سے دوچار کر دیا۔ غور طلب ہے کہ حملہ آوروں نے شہر کے ان مخصوص ہوٹلوں کو بھی اپنی قابل مذمت کارروائی کا نشانہ بنایا جن میںا کثر مغربی سیاح قیام کر تے ہیں۔ عیسائی معبدوں اور مخصوص ہوٹلوں کونشانۂ عبرت بنا نے والے ہیں کون ؟ ان کا ایجنڈا ہے کیا؟ اس بارے میں فی ا لحال گمان کے گھوڑے ہی گھمائے جارہے ہیں۔ گرچہ دعویٰ یہ کیا جارہاہے کہ ان جگر سوز حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے لیکن حکومت معاملے کی تہ تک پہنچنے کے لئے پچاس سے زائد مشتبہ سری لنکائی مسلم نوجوانوں کو حراست میں لے کر اپنی چھان بین شروع کر چکی ہے اورغالب امکان یہی ہے کہ دیر سویر حکومتی انکوائری سے ناقابل معافی جرم میں ملو ثین کی نشاندہی ہو گی ، اُن کے غیر انسانی عزائم کا خلاصہ ہو گا، اُنہیں اپنے کئے کی سزائے سخت بھی ملے گی مگر ماننا پڑے گا کہ اس حتمی مر حلے تک پہنچنے کے لئے نہ جانے کتنوں کو ناکردہ گناہوں کی سزا بھگتنا ہوگی ۔ فی الوقت حملہ آوروں کی اصل شناخت کتنے بھی دبیز پردوں میں چھپی ہو مگر یہ بات سپیدۂ سحر کی طرح واضح ہے کہ یہ کوئی بزدل ٹولہ ہی ہوسکتا ہے جس میں رَتی بھر بھی انسانیت نہیں، ورنہ نہتوں اور بے قصور وں کو ہدف نہ بنایا جاتا۔ نیوزی لینڈ کی دو مساجد پر حملہ آور عیسائی دہشت گرد نے اپنے جرم کی تشہیر کاسامان خود کر کے ڈنکے کی چوٹ پر دنیا کوبتایا تھا کہ وہ کتنا  بڑا درندہ اور کھٹور دل ہے مگر سری لنکا کے بمبار وں نے اپنا جرم اخفاء کے پردے میں رکھا ۔اس سے حکومتی تحقیقات پیچیدہ بننا قابل فہم ہے۔ لنکائی عیسائیوں پر بموں کی یلغار نے ملک کی مسلم اقلیت کو  خاص طوراحساس عدم تحفظ میں مبتلا کر دیا ہے ۔ ا س میں دورائے نہیں کہ انسانیت کے خلاف اس سنگین جرم سے ساحلی ملک کا امن وسکون  ہی غارت نہیں ہوچکا ہے بلکہ جزیر ے میں صدیوں سے رہ رہے  لوگوں کے درمیان شکوک و شبہات کی تخم ریزی بھی کی ہے۔ بہر حال حکومت پر لازم آتا ہے کہ مبنی بر انصاف تحقیقات سے دہشت پسندوں کو بے نقاب کر ے اور انہیں اپنی غیر انسانی حرکت کی عبرت ناک سزا بھی دے مگرمسلم ا قلیت کو خواہ مخواہ  انتقام گیری کا نشانہ نہ بنایا جائے ۔ حکومتی انکوائری کو کامیابی سے ہمکنار کر نے کے سلسلے میںمسلم اقلیت سمیت تمام لوگوںکو خود اپنے مفاد میں حکومت سے ہر سطح پر تعاون واشتراک کر نا ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ کولمبو المیہ کی مذمت عالمی سطح پر پہلے دن سے ہورہی ہے ، حملہ آوردہشت گردوں کے خلاف مذمتی بیانات جاری ہورہے ہیں ، متاثرین سے ہمدردی اور تعزیت جتانے کا رسمی اعادہ بھی شدو مد سے ہورہاہے مگر سوال یہ ہے کہ کیا محض حکومتی سربراہوں اور عالمی لیڈروں کے مذمتی بیانات اور اس المیے کے شکار اشک اشک متاثرین سے ہمدردی کے گھسے پٹے جملے رٹنے سے عالمی دہشت گردی کا قلع قمع ہوسکتا ہے ؟ اس سوال کا جواب نفی میں ہے،جب کہ وقت کی بنیادی پکار یہ ہے کہ یہ جاننے کی کوشش کی  جائے کہ عالمی امن کو درپیش خطرات کے اسباب ومحرکات کیا ہے اور ان سے مشترکہ طور کیسے نمٹا جائے ۔
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

راجوری قصبے کی گلیاں اور نالیاں بدحالی کا شکار مقامی عوام سراپا احتجاج، انتظامیہ کی بے حسی پر سوالیہ نشان
پیر پنچال
تھنہ منڈی کے اسلام پور وارڈ نمبر 8 میں پانی کا قہر | بی آر ائو اور ٹی بی اے کمپنی کے خلاف عوام سراپا احتجاج
پیر پنچال
پٹھانہ تیر گائوں میں بنیادی سہولیات کی شدید قلت عام لوگوں کو پانی ،بجلی کے علاوہ فلاحی سکیموں کا فائدہ پہنچانے کی اپیل
پیر پنچال
شمالی کمان کے آرمی کمانڈر کا راجوری ایل او سی کے بی جی بریگیڈ کا دورہ افواج کی تیاریوں اور خطرے کے ردعمل کے نظام کا جائزہ، جوانوں کا حوصلہ بڑھایا
پیر پنچال

Related

اداریہ

! پانی کی قلت اور ناصاف پانی کا استعمال

July 13, 2025
اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?