بلال فرقانی
سرینگر// سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت سرینگر میں کئی کاموں کو 15 اپریل سے قبل مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن گذر گئی ہے۔ شہر کو تقریباً ہر جگہ کھودا گیاہے۔ لال چوک سے لے کر ڈل جھیل کے ارد گرد اور جہلم کے پشتوں تک، تقریباً ہر جگہ مزدور اور مشینیں کام کر رہی ہیں۔ سرکاری طور پر سمارٹ سٹی تعمیر ہو رہی ہے۔ تاہم شہر کی تعمیرنو پر بڑے پیمانے پر بحث ہو رہی ہے ۔روان سال اپریل مہینے کے آغاز میں صوبائی کمشنر کشمیر، وجے کمار بدھوری نے ان کاموں سے وابستہ تمام افسران، اہلکاروں اور ٹھیکیداروں کو ایک مقررہ وقت کے اندر ان کاموں کومکمل کرنے کے لیے واضح ہدایات جاری کی تھیں۔ان کاموں میں کنکریٹ کام، فٹ پاتھ، ٹائلنگ ، نکاسی آب ، زیر زمین تاریں بچھانا، تزئن( لینڈ سکیپنگ) اور ٹرفنگ کے علاوہ تار کول بچھانے کا کام شامل ہے۔بیشتر مقامات پر جانکاری و معلوماتی بورڈ(سائن ایجس) کو بھی نصب نہیں کیا گیا۔ تاریخی گھنٹہ گھر کی تزئین و آرائش کا کام تاحال جاری ہے شہر میں تعمیراتی کاموں کے نتیجے میں ٹریفک جام میں اضافہ ہوا ہے، جس سے مسافروں اور شہریوں کو تکلیف ہو رہی ہے۔ ایس ایم سی کمشنر اور سری نگر سمارٹ سٹی لمیٹڈ کے چیف ایگزکیٹو افسراطہر عامر خان کا ماننا ہے کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت کئی ایسے منصوبے ہیں جو 15 اپریل تک مکمل ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا’’کچھ منصوبے جیسے پولو ویو مارکیٹ، کشمیر آرٹس ایمپوریم میں روشنی کے قمقمے نصب کرنا، پریس انکلیو اور دیگر مقامات پر کام 15 اپریل سے پہلے مکمل ہو چکے ہیں۔‘‘
اطہر کا کہنا ہے کہ کئی ایک کاموں کیلئے عارضی ڈیڈ لائن اس سال 30 اپریل ہے، اور کچھ کام اگلے سال تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا’’شہر مکمل طور پر تبدیل ہوگا اور لوگ اب ایک نیا ترقی یافتہ خوبصورت شہر دیکھیں گے‘‘۔چیف ایگزیکٹو افسر کاکہنا ہے کہ مولانا آزاد روڈ پر کام 22 اپریل کو ختم ہونا تھا لیکن بارش کی وجہ سے کام میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک عارضی ڈیڈ لائن مقرر کر رکھی ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ تمام کام وقت پر ختم ہوں،بعض اوقات خراب موسم اور دیگر چیزیں کام میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ایس ایم سی کمشنر نے کہا ہے کہ اب جہانگیر چوک حصے، بٹہ مالو،ڈل جھیل سمیت دیگر مقامات پر کام شروع ہو رہا ہے اور ان منصوبوں کی ڈیڈ لائن مختلف مہینوں میں مقرر کی گئی ہے۔لال چوک میں پروجیکٹ کو مکمل کرنے کے بعد، یہ کام پائین شہرکے مختلف علاقوں میں مختلف مقامات پر شروع کیا جائے گا۔ شہر کو جی 20ٹورازم اجلاس کی مناسبت سے خوبصورت بنایا جا رہا ہے، جو اس سال مئی کے آخری ہفتے میں ہونے جارہا ہے۔سرینگر میں سمارٹ سٹی کے نمایاں پروجیکٹوں میں تاریخی پولو ویو اسٹریٹ کی از سر نو تعمیر، جامع مسجد کے اگلے حصے میں بہتری، بائیو بیت الخلاء، سائیکلوں کی شیئرنگ اسکیم اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔سمارٹ سٹی پروجیکٹ دو حصوں پر مشتمل ہے، رقبہ پر مبنی ترقی، جس کی تخمینہ رقم 2869.24 کروڑ روپے اور شہر میں ہر مقام پر معاملات کے حل(پین سٹی سلوشنز ) کی تخمینہ لاگت 765.03 کروڑروپے ہے۔مشن کے تحت جموں و کشمیر کے دونوں دارالحکومتوں کا انتخاب مرکزی وزارت برائے مکانات و شہری امور نے کیا تھا۔