سرینگر//شہر کے پولو گرائونڈ میں اپنی نوعیت کی پہلی’’آف روڑ‘‘کوہستانی سائیکل سواری کا مقابلہ ہوا،جس کے دوران مقابلے کے پہلے ہی روز وادی کے جنوب و شمال سے350سائیکل سوار کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ اس مقابلے کا اہتمام شیخ العالم سپورٹس ڈیولپمنٹ ایسو سی ایشن بڈگام نے جموں کشمیر سپورٹس کونسل کی شراکت سے کیا تھا۔ریاست میں سڑکوں سے دور’’آف روڑ‘‘ سائکل دوڑ کا یہ مقابلہ اپنی نوعیت کا پہلا مقابلہ تھا۔ تقریب پر ناظم سیاحت محمود احمد شاہ مہمان خصوصی تھے،جبکہ انہوں نے مقابلے سے قبل کھلاریوں سے ملاقات کی۔17سال سے کم عمر کے زمرے میںمختلف اسکولوں اور کلبوں سے وبستہ سائیکل سواروں کو مقابلے کے جھنڈی دکھاتے ہوئے انہوں نے روانہ کیا۔اس موقعہ پر محمود شاہ نے بتایا کہ یہ ایک منفرد ترکیب ہے،جس سے وادی میں سائکلنگ کو ایک اہم مقام ھاصل ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں سائکلنگ کیلئے جدید انڈور اسٹڈئم کی سہولیات موجود نہیں ہے،تاہم اس طرح کے مقابلے سے پیش رفت ہوسکتی ہے۔جوائنٹ سیکریٹری سپورٹس کونسل نذیر احمد،ضلع یوتھ سروس اینڈ سپورٹس آفسر مظفر ترمبو اور معروف کھیل منتظم بشیر احمد ملک بھی اس موقعہ پر وہاں موجود تھے۔14سال سے کم عمر کے زمرے میں سائیکل سواروں کی دوڑ کو مظفر ترمبو نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا جبکہ سنیئر سائیکل سواروں کو نذیر احمد نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔14سال کی کم عمر کے زمرے میں سب سے زیادہ سائیکل سوار کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ دوڑ میں 12 سائیکل سواروں نے سیمی فائنل میں جگہ بنائی جبکہ سیمی فائنل جمعرات کو کھیلا جائے گا۔اس مقابلے کے منتظم اور معروف سائیکل کھلاڑی اکبر خان نے بتایا کہ مقابلہ منعقد کرنے کا مقصد کشمیر میں سائیکلنگ کو فروغ دیا اور عام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک خیال تھا اور ہم نہیں جانتے تھے کہ کیا ہوگا،تاہم خدا کے کرم سے یہ کامیاب رہا جبکہ بڑی تعداد میں طلاب اور دیگر سائیکل سواروں نے مقابلے میں شرکت کی۔ مقابلے میں آر پی اسکول، برن ہال، کشمیر ہارورڑ، ٹینڈل بسکو اسکول، سیلسٹل بڈس، سپرنگ بڈس بڈگام، مینٹو سرکل اور ماڈرہ ایرا اسکول کے طلاب علموں نے شرکت کی۔اس مقابلے میںجموں کشمیر بنک،محکمہ سیاحت یوتھ سروس اینڈ سپورٹس اور امبلن نے اس مقابلے میں تعاون پیش کیا تھا۔