سرینگر//کشمیر وادی میں ہفتہ کو مسلسل دوسرے روز بھی موبائیل انٹر نیٹ خدمات کو معطل رکھا گیا جبکہ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر ریل سروس بھی بند رکھی گئی ۔موبائیل انٹر نیٹ خد مات کو معطل رکھنے سے ہزاروں صارفین کے ساتھ ساتھ طلباء ،تاجروں اور سیاحوں کو مسائل کا سامنا کرنا ۔حکام کا کہنا ہے کہ افواہ بازی کو روکنے کیلئے 3اضلاع سرینگر ،اننت ناگ اور پلوامہ میںموبائیل انٹر نیٹ خدمات کو احتیاطی اقدامات کے تحت عارضی طور معطل رکھا گیا ،تاہم سرینگر میں بعد دوپہر یہ خد مات بحال کردی گئیں ۔ سری گفوارہ جھڑپ کے بعد ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر وادی کشمیر کے 3اضلاع سرینگر ،اننت ناگ اور پلوامہ میں ہفتہ کو مسلسل دوسرے روز بھی موبائیل انٹر نیٹ خد مات کو معطل رکھا گیا جبکہ برانڈ برینڈ کی رفتار بھی کم کردی گئی ۔یاد رہے کہ جمعہ کو سری گفوارہ بجبہاڑہ اننت ناگ میں جنگجوئوں اور فوج وفورسز کے درمیان جھڑپ کے بعد ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر اور امن وقانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے مذکورہ بالا 3اضلاع میں موبائیل انٹر نیٹ خد مات کو معطل رکھا گیا ۔حکام کا کہنا ہے کہ افواہ بازی کو روکنے کیلئے 3اضلاع سرینگر ،اننت ناگ اور پلوامہ میںموبائیل انٹر نیٹ خدمات کو احتیاطی اقدامات کے تحت عارضی طور معطل رکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ صورتحال میں بہتری آنے کے ساتھ ہی عارضی بندش کو ختم کیا جائیگا ۔تاہم وادی کشمیر میں موبائیل انٹر نیٹ خد مات کو بند کرنے کا سلسلہ ایک معمول بن چکا ہے ۔موبائیل انٹر نیٹ معطل رکھنے سے ہزاروں صارفین کے ساتھ ساتھ طلباء ،تاجروں اور سیاحوں کو مسائل کا سامنا کرنا۔ایک نوجوان انٹر پرینور نے بتایا کہ اُنہوں نے اپنا آن لائن اسٹارٹپ شروع کیا ہے ،تاہم انٹر نیٹ خدمات بند کرنے سے اُنکی تجارت پر منفی اثرارت مرتب ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اُنکی تجارت آن لائن پر انحصار کرتی ہے ،کیو نکہ وہ انٹر نیٹ کے ذریعے ہی اپنے صارفین سے جڑ پاتے ہیں جبکہ زیادہ صارفین موبائیل کا ستعمال کرکے اُنکی خد مات حاصل کرتے ہیں ۔ادھر مختلف خبررساں اداروں میں کام کرنے والے نامہ نگاروں ،فوٹو وویڈیو جرنلسٹوں کو بھی طرح طرح کی مشکلات کا سامنا ہے ۔