سی این آئی
سرینگر //شہر میں آگ کی وارداتوں پر بروقت قابو پانے کیلئے فائر سروس اسٹیشنوں میں توسیع کرکے انہیں 29تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اس بات کااظہار محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انجینئر عاقب حسین نے کیا۔انکا کہنا ہے کہ آگ کے واقعات کے روکتھام کیلئے احتیاطی تدابیر اٹھانے کے علاوہ آتشزدگی کے واقعات کے دوران تیزی اور مؤثر طریقے سے کام کرنے کیلئے عوامی تعاون بہت ضروری ہے۔ شہر سرینگر میں آتشزدگی کے بڑھتے واقعات کے بیچ محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی سروس کا کہنا ہے کہ آگ کی وارداتوں پر بر وقت قابو پانے کیلئے فائر سروس اسٹیشنوں میں توسیع کر دی گئی ہے ۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس نے 29 فائر اسٹیشنوں کے نیٹ ورک کے ساتھ شہر کی آگ بجھانے کی تیاری کو بڑھایا ہے۔محکمہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور کمانڈنٹ سرینگر سٹی انجینئر عاقب حسین نے کہا کہ فائر اسٹیشنوں کی وسیع پیمانے پر تقسیم کا مقصد تیزی سے رسپانس کے اوقات کو یقینی بنانا ہے، جو نقصان کو کم کرنے اور جانوں کے تحفظ کیلئے ضروری ہے۔ .انہوں نے کہا’’ سرینگر میں 29 فائر سٹیشنوں کے ساتھ، محکمہ آگ کی مختلف ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے لیس ہے۔انجینئر حسین نے کہا ’’ہم مناسب فائر ٹینڈر بھیجنے سے پہلے آگ کی قسم اور اس کی وجہ کا جائزہ لیتے ہیں۔پانی کے ٹینڈرز رہائشی مکانات یا دیگر ڈھانچے میں ٹھوس مادوں کی آگ کیلئے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ محکمے نے اپنے آلات میں تین ہائیڈرولک پلیٹ فارمز کو شامل کیا ہے تاکہ اونچی عمارتوں میں لگنے والی آگ پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نہرو پارک جیسے پانی سے منسلک علاقوں میں بھی فائر فائٹنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں، جس سے محکمے کی پہنچ اور تاثیر میں بہتری آئی ہے۔بوہری کدل آتشزدگی کے حالیہ واقعے پر، جہاں ایک مسجد اور دس سے زائد مکانات جل کر خاکستر ہو گئے، انجینئر عاقب حسین نے آگ بجھانے کی کوششوں میں عوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ’’ متعدد سلنڈر دھماکوں نے آگ کو مزید بڑھا دیا، جس سے احتیاطی تدابیر کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔ آتشزدگی کے واقعات کے دوران تیزی اور مؤثر طریقے سے کام کرنے کیلئے ہمارے لیے عوامی تعاون بہت ضروری ہے۔ ‘‘