عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت، پیوش گوئل نے اتوار کو کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی ہینڈی کرافٹ اور ہینڈلوم مصنوعات پر موجودہ 12 فیصد جی ایس ٹی کو کم کر کے 5 فیصد کرنے کی سفارش کریں گے تاکہ اس شعبے کو فروغ ملے اور مقامی کاریگروں کو فائدہ ہو۔سری نگر میں ٹریڈرز کانکلیو سے خطاب کے دوران مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹ پر جی ایس ٹی کا مسئلہ دو تین وفود کی طرف سے میرے نوٹس میں لایا گیا ہے ۔ میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ اس حوالے سے وزارت خزانہ اور مجھے باضابطہ درخواست دیں تاکہ ہم اس پر غور کر سکیں۔ ہم کوشش کریں گے کہ ان مصنوعات پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کیا جائے ۔ اس سے جموں و کشمیر میں ان صنعتوں کو بڑا فروغ ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مقامی مصنوعات جیسے کہ کشمیری ہینڈی کرافٹ، ہارٹیکلچر اشیاء، پشمینہ شالیں اور ہینڈلوم کے فروغ کے لیے پیکیجنگ اور ڈیزائن کے شعبے میں جدت لانا ضروری ہے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ جموں و کشمیر میں پیکیجنگ و ڈیزائن کے لیے ‘سینٹر آف ایکسلائنس’جلد قائم کیا جائے گا۔وزیر موصوف نے کہا کہ کولڈ چین، اسٹوریج ٹیکنالوجی، اسٹارٹ اپس، اور زرعی جدتوں کے لیے ایک اور مرکز برائے مہارت قائم کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں، تاکہ روایتی پیشوں سے کاروبار کی طرف راغب نوجوانوں کو تربیت، تحقیق، اور جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ پہنچایا جا سکے ۔انہوں نے کہا:‘ہم وزارت زراعت کے ساتھ مل کر یہ دیکھیں گے کہ وہ پیداوار میں بہتری اور جدید اقسام کے بیج و پھل تیار کرنے میں کس طرح تعاون فراہم کر سکتے ہیں۔ گوئل نے کہا کہ وہ (این ٹی پی سی) اور سولر انرجی کارپوریشن کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں تاکہ جموں و کشمیر میں شمسی توانائی پر مبنی بجلی پیدا کرنے یا روشنی کے یونٹس قائم کیے جا سکیں۔اس سے مقامی مصنوعات کو گرین سرٹیفائیڈ پروڈکٹ کے طور پر برآمد کرنے میں مدد ملے گی، جس سے عالمی منڈی میں بہتر قیمت حاصل ہوگی۔اس موقع پر پیوش گوئل نے ‘ایم ایس ایم ای’ ڈیولپمنٹ فورم، جموں و کشمیر کے ساتھ مفصل بات چیت کی، جس میں مقامی صنعتوں کے فروغ، کاروبار میں آسانی، قومی سپلائی چین سے ربط اور مسابقت میں اضافے پر زور دیا گیا۔