جموں//ریاستی انتظامی کو نسل کا اجلاس گورنر ستیہ پال ملک کی صدارت میں منعقد ہوا جس دوران سرینگر ماسٹرپلان۔2035 اور حکومت کی طرف سے متعلقین کے اعتراضات اور تجاویز کا جائیزہ لینے کی غرض سے قائم کی گئی کمیٹی کی سفارشات کو منظوری دی گئی۔ماسٹر پلان سری نگر۔2035 ایک جامع منصوبہ بندی عمل ہے جس کی بدولت766 مربع کلو میٹر علاقہ پر محیط سری نگرشہر کی دیرپا ترقی ممکن ہوسکے گی۔پچھلے45 برسوں کے دوران شہر کی اقتصادی اور دیگر ترقی کو یقینی بنانے کے لئے یہ تیسرا منصوبہ بندی عمل ہے۔یہ ماسٹر پلان3.5 ملین(35 لاکھ) آبادی کے لئے تیار کیا گیا ہے اور یہ2035 تک نافذ العمل رہے گا۔ماسٹر پلان میں766 مربع کلو میٹر کا منصوبہ بندی علاقہ شامل ہوگا جسے21؍ اکتوبر2014 کو ایس آر او429 کی رُو سے نوٹیفائی کیا گیا ہے۔اس میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میونسپل علاقے، بڈگام، گاندر بل، پانپور، کھریو کے شہری بلدیاتی ادارے اور 6 اضلاع کی12 تحصیلوں کے160 اضافی گاؤں شامل ہوں گے۔ان اضلاع میں سرینگر، بڈگام ، گاندر بل، پلوامہ، بانڈی پورہ اور بارہمولہ شامل ہیں۔یہ جامع پبلک پالیسی دستاویز۔ ماسٹر پلان بنیادی سطح کے حقائق کے عین مطابق ہوگا جس میں اراضی کو مؤثر طریقے پر استعمال میں لانے، ترقیاتی اہداف حاصل کرنے اور متواتر منصوبہ بندی سے متعلق امور کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ماسٹر پلان۔2035 میں شہر سرینگر کے مستقبل کو ملحوظ نظر رکھا گیا ہے اور اسے ترقی یافتہ شہر بنانے کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوگا۔اس دستاویز میں مختلف سماجی و اقتصادی سرگرمیوں کے سلسلے میں رہنما خطوط، پالیسیوں اور ترقیاتی ضروریات کی منصوبہ بندی کی عکاسی کی گئی ہے اور یہ منصوبہ اگلے 20 برسوں کے دوران شہر میں بڑھنے والی آبادی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔اس منصوبے میں مستقبل کی بنیادی ڈھانچے کی ضروریات اور مقامی علاقوں کے لئے زونل منصوبے مرتب کرنے کے مد بھی شامل ہوں گے۔ماسٹر پلان کے مسودے پر مکانات و شہری ترقی محکمہ نے سیر حاصل تبادلہ خیال کیا اور اسے ماہرین کے ایک پینل کے سامنے تجاویز اور جائیزے کے لئے رکھا گیا ، ان ماہرین کا تعلق ماحولیات، ثقافت، آفات سماوی، ٹرانسپورٹیشن، شہری سوشیالوجی اور اربن ڈیزائین جیسے شعبوں سے تھا۔ماسٹر پلان کو حتمی شکل دینے کے دوران ریاست اور بیرون ریاست میںسمیناروں، ورکشاپوں اور بحث و مباحثوں کا بھی انعقاد کیا گیا۔ علاوہ ازیں متعلقہ ماہرین بشمول سکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر نئی دہلی کے معروف فیکلٹی ممبران اور چیف پلانر ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ آرگنائزیشن نئی دہلی کے ماہرین سے بھی تکنیکی تجاویز حاصل کی گئیں۔ماسٹر پلان۔2035 میں پہلی مرتبہ بہت سے مد شامل کئے گئے ہیں جو اسے منفرد حیثیت دے رہا ہے۔ ان میں منفرد ڈیولپمنٹ کوڈ، جی آئی ایس ٹیکنالوجی کا استعمال، ترقیاتی حقوق کی منتقلی، گرین فلور ائیریا ریشو،ماحولیاتی اعتبار سے حساس علاقوں کی میپنگ، اربن گرین اور ٹاؤن پلاننگ سکیمیں شامل ہیں۔واضح رہے کہ یہ ماسٹر پلان گورنر انتظامیہ کی طرف سے پہلے ہی منظور کئے گئے سمارٹ سٹی منصوبوں کے عین مطابق ہے۔