سری نگر// جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر میں اتوار کے روز نامعلوم وجوہات کی بناء پر سستی خریداری کے لئے مشہور سنڈے مارکیٹ بند رہا ۔
اتوار کی صبح جب سینکڑوں ریڑہ بان اپنا سامان فروخت کرنے کے لئے ٹی آر سی کراسنگ سے تاریخی لال چوک تک لگنے والے سنڈے مارکیٹ پہنچے تو وہاں پر اُنہیں اپنے ساتھیوں نے آگاہی فراہم کی کہ آج سنڈے مارکیٹ کو بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
یو این آئی اردو نے جب سنڈے مارکیٹ کو بند رکھنے کی وجہ جاننے کے لئے ایک سینئر عہدیدار سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے وجہ ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر ایک بات میڈیا کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتے۔
سنڈے مارکیٹ میں ہر اتوار کو
اپنا سامان فروخت کرنے والے ریڑہ بانوں کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ وہ جب اتوار کی صبح یہاں پہنچے تو انہیں یہ کہتے ہوئے واپس جانے کے لئے کہا کہ 'سنڈے مارکیٹ کو آج بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے'۔
ایک ریڈہ فروش نے یو این آئی ارد وکو بتایا کہ سنڈے مارکیٹ بند رہنے سے ہفتے بھر کی محنت پر پانی پھیر گیا ۔
انہوں نے بتایا کہ چونکہ باقی دنوں میں اُنہیں لالچوک اور اس کے گردنواح میں ریڈیاں لگانے کی اجازت نہیں ہیں لہذا وہ اتوار کے روز ہی سنڈے مارکیٹ میں ریڈیاں سجاتے ہیں ۔
اُن کے مطابق سنڈے مارکیٹ کو کن وجوہات کی بنا پر بند رکھا گیا اس بارے میں کوئی معقول جواب نہیں ملا ہے۔
بتادیں کہ سری نگر کے سول لائنز میں ٹی آر سی کراسنگ سے تاریخی لال چوک تک ہر اتوار کو سنڈے مارکیٹ لگتا ہے جس میں سینکڑوں ریڑہ بان ضرورت زندگی کی مختلف چیزیں بالخصوص ملبوسات سستے داموں فروخت کرتے ہیں۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اتوار کو امیرا کدل سری نگر میں گرینیڈ سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں دو عام شہری ہلاک جبکہ 36 کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے ۔
گرینیڈ حملے کے بعد پورے شہر میں سیکورٹی کا از سر نو جائزہ لیا گیا جبکہ بھیڑ بھاڑ والے بازاروں میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعیناتی کی گئی ہے۔