عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ملک کے مختلف 30زرعی علاقوں کو پیاز اور لہسن کی قومی سطح کی پیداوار کیلئے موزوں قرار دیا گیا ہے جس میں سرینگر کا خطہ بھی شامل ہے ۔ماہرین نے کہاہے کہ پیاز اور لہسن سمیت اس قبیل کی دیگر فصلوں کی پیداوار بڑھانے سے اور اس میں جدت طرازی اختیار کرنے سے قیمتوں کی بے اعتدالی پر کافی حد تک قابو پانے میں مدد مل رہی ہے ۔
آئی سی اے آر سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹمپریٹ ہارٹی کلچر سری نگر اورآئی سی اے آرڈائریکٹوریٹ آف اونین اینڈ گارلک ریسرچ، پونے کے زیر اہتمام اور سری نگرمیں 29 اگست 2024کو منعقد ہوئے اے جی ایم سے ملکی سطح کے ماہرین زراعت و باغبانی نے اظہار خیال کیا ۔افتتاحی اجلاس کی صدارت ڈاکٹر کے ای لاوندے، سابق وی سی، ڈاکٹر بی ایس کے کے وی، پونے (مہمان خصوصی)، ڈاکٹر میجر سنگھ ممبر اے ایس آر بی (مہمان خصوصی)، ڈاکٹر سدھاکر پانڈے، اے ڈی جی نے کی۔ اگلے تین دنوں کے دوران مختلف پہلوؤں یعنی فصل کی بہتری، فصل کی پیداوار، فصل کے تحفظ اور فصل کے بعد کے انتظام پر مختلف سیشنز کا احاطہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں ہندوستان بھر میں پروجیکٹ کے مختلف مراکز کے سائنسدانوں، محکمہ زراعت کے حکام، ICAR-CITH سری نگر اورسکاسٹ کشمیر کے سائنسدانوں، ترقی پسند کاشتکاروں، طلباء اور محققین نے شرکت کی۔ڈاکٹر وجے مہاجن، ڈائریکٹر، ICAR-DOGR، پونے نے ہندوستان کے تمام مراکز میں کی جا رہی پروجیکٹ کی سرگرمیوں کی تفصیلی رپورٹ دی۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں ملک کے مختلف زونوںمیں 30 اقسام (پیاز اور لہسن) کو قومی سطح پر کاشت کے لیے موزوں قرار دیا گیا ہے۔ اس میں لہسن کی ایک قسم (CITH-G-10) شامل ہے،سری نگر میں تیار کی گئی ہے جسے ہندوستان کے ہل زون1میں جاری کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ڈاکٹر سدھاکر پانڈے، اے ڈی جی نے زیادہ پیداوار دینے والی اور کیڑوں اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی اقسام کو تیار کرنے میں جراثیم کش خطوط اور بائیو ٹیکنالوجی مداخلتوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر میجر سنگھ، ممبر، ASRB نے بتایا کہ ICAR اداروں اور نیٹ ورک پراجیکٹ کی کوششوں سے پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو کافی حد تک قابو میں لایا گیا ہے۔