سرینگر//نیشنل کانفرنس پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں ایک غیر معمولی اجلاس منعقد ہواجس میںپارٹی کے ضلع سرینگر کے سینئر عہدیداران، یوتھ اور خواتین ونگ سے وابستہ عہدیداران موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ ضلع سرینگر پیر آفاق احمد(سابق ایم ایل اے جڈی بل)، سابق ایم ایل اے بٹہ مالو عرفان احمد شاہ اور یوتھ صوبائی صدر سلمان علی ساگر نے اپنے خطاب میں ضلع سرینگر کو تعمیر و ترقی کے لحاظ سے یکسر نظرانداز کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ اور پی ڈی پی حکومت کے اس سیاسی انتقام گیری کے رویہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی 2002کی اُسی پالیسی پر گامزن ہے جب پی ڈی پی حکومت نے شہر سرینگر کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے کا عمل شروع کیا تھا۔ اجلاس میں شہر سرینگر سیاسی، سیکورٹی اور انتظامی صورتحال کے بارے میں سیر حاصل بحث کی گئی اور ساتھ ہی وادی میں جاری بے چینی اور غیر یقینی صورتحال کے بارے میں بھی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ لیڈران نے کہا امن و قانون کی صورتحال دن بہ دن ابتر ہوتی جارہی ہے ،غیر یقینی صورتحال سے لوگ عدم تحفظ کے شکار ہیں۔ اقتصادی بدحالی، سیاسی انتشار اور انتظامی خلفشار نے سرینگر کے لوگوں کو پوری طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ بچی کھچی کثر مواصلاتی کریک ڈائون ، کرفیو اور بندشوں نے پوری کردی ہے۔ آئے روز موبائل فونوں اور انٹرنیٹ پر قدغن سے لوگوں کے مسائل و مشکلات کا سامنا ہے۔ آئے روز انٹرنیٹ کی عدم دستیابی سے اس سے منسلک افراد بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ جامع مسجد کو مسلسل سیل کرکے مذہبی معاملات میں مداخلت کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا کہ محبوبہ مفتی کی حکومت نے شخصی راج کے مظالم کے ریکارڈ بھی مات کردیئے ہیں۔ اجلاس کے شرکا نے کہا کہ موجودہ حکومت نے شہر سرینگر میں سابق حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے لگ بھگ تمام پروجیکٹوں پر کام روک دیا ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔