سرینگر// سرینگر اور پٹن میں طلاب کے احتجاجی مظاہروں کے دوران سنگبازی اور ٹیرگیس شلنگ کے واقعات رونما ہوئے جبکہ نصف درجن سے زائد طالب علموں کو حراست میں لیا گیا۔ طالب علموں کی طرف سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور پیر کو ایس پی ہائر اسکینڈری اسکول میں کچھ طالب علم جمع ہوئے اور انہوں نے نعرہ بازی کی۔ اس موقعہ پر کچھ طالب علموں نے جلوس برآمد کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں منتشر کیا۔ پولیس جب طالب علموں کا تعاقب کیا،تو احتجاجی طلبہ نے سنگبازی کی،جس کے جواب میں پولیس نے کارروائی کی۔معلوم ہوا ہے کہ کالج اور ہائر اسکینڈری کے باہر پہلے ہی سیول کپڑوں میں پولیس اہلکار تعینات تھے ،اور جب طالب علموں نے پیش قدمی کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے احتجاجی طالب علموں کو دبوچ لیا اور 3مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔پیر کو سرینگر میںگاندھی میموریل کالج اورایم پی ایم ایل ہائر اسکینڈری سکول میں زیر تعلیم سینکڑوں طلبہ نے پہلے کالج اور اسکول احاطے کے اندر احتجاجی مظاہرے کئے اور بعد میں بابہ ڈیمب کی سڑکوں پر نکل آئے۔ اس موقعہ پر طلاب نے آزادی اور اسلام کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے باہر نکلنے کی کوشش کی، تاہم پولیس کی بھاری جمعیت نے احتجاجی طلبہ کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے لاٹھی چارج کیا اورطلباء کو کالج احاطے میں واپس دھکیل کر ٹیر گیس کے گولے داغے۔ بعدازاں فورسز،پولیس اور احتجاجی طلاب کے درمیان ایک پرتشدد جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا۔اس دوران سیول کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے 3 طلبہ کو دبوچ کر حراست میں لے لیا۔ طلبا کا کہنا ہے کہ کچھ ٹائر گیس شیل کالج احا طے میں جاگر ے ۔ مشتعل طلاب نے کالج کے باہر ایک سیکورٹی چوکی کو بھی نذر آتش کیا۔ اپنے پیشہ وارنہ فرائض انجام دینے والے ذرا ئع ابلاغ کے نمائندوں نے بتایا کہ سی آ ر پی ایف اہلکار ان پر حملہ آ ورر ہو ئے جبکہ پولیس نے فوٹو جرنلسٹوں پر سنگبازی کی۔ فوٹو جرنلسٹوں نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پیشہ وارانہ ذمہ داریاں نبھانے کی اجازت نہیں دی گئی اور جب وہ نزدیک پہنچ گئے تو پولیس نے ان پر پتھرائو کیا۔نامہ نگار غلام محمد کے مطابقپٹن کے پلہالن گورنمنٹ بائزہائر اسکینڈری اسکول کے طلباء نے بھی پیر کی صبح احتجاجی مارچ کیا۔وہ اپنے کئی ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کررہے تھے اور انہوں نے آزادی کے حق میں بھی نعرے بلند کئے۔طلبہ نے جب سرینگر مظفر آباد شاہراہ کی طرف آنے کی کوشش کی تو وہاں پہلے سے تعینات پولیس کی بھاری جمعیت نے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی۔احتجاجی طلباء کو تتر بتر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا گیا اور ٹیر گیس کے گولے داغے گئے۔کچھ دیر کیلئے طرفین کے مابین پتھرائو اور جوابی پتھرائو جاری رہا،تاہم بعد میں حالات معمول پر آگئے۔